بنئی دہلی:8جنوری:بنگلہ دیش میں گزشتہ سال 5 اگست کی بغاوت کے بعد معزول وزیراعظم شیخ حسینہ نے بھارت میں پناہ لے رکھی ہے۔ اسی دوران باوثوق ذرائع کیخبر ہے کہ بھارت میں ان کے ویزے کی مدت بڑھا دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے شیخ حسینہ کے ویزے کی مدت میں توسیع کر دی ہے جس کے بعد ان کے بھارت میں قیام کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں رہے گا۔ بنگلہ دیش سے فرار ہونے کے بعد شیخ حسینہ ہندوستان میں ہندن ایئر بیس پہنچی تھیں ، جہاں سے مبینہ طور پر انہیں دہلی کے ایک سیف ہاؤس میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے 23 دسمبر کو بھارتی حکومت سے شیخ حسینہ کی حوالگی کی درخواست کی تھی۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ بھارت میں پناہ گزینوں کے قانون کی عدم موجودگی کے باعث شیخ حسینہ کو ابھی تک پناہ گزین کا درجہ نہیں دیا گیا ہے۔ قبل ازیں منگل کو بنگلہ دیشی حکام نے شیخ حسینہ سمیت 97 افراد کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے تھے۔ ان میں سے 22 کو مبینہ اغوا میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا ہے، جب کہ 75 دیگر کو گزشتہ سال طلبہ مخالف مظاہروں کے دوران قتل کے الزامات کا سامنا ہے۔
شیخ حسینہ کی حکومت کا گزشتہ سال 5 اگست کو تختہ الٹ دیا گیا تھا۔ اسی دن شیخ حسینہ وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے کر ہندوستان آئیں۔ شیخ حسینہ اس وقت ہندوستان میں مقیم ہیں۔ شیخ حسینہ کے ملک چھوڑنے کے بعد محمد یونس کی سربراہی میں ایک عبوری حکومت قائم ہوئی۔یونس کئی بار شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ شیخ حسینہ کے خلاف بنگلہ دیش میں بھی کئی فوجداری مقدمات درج ہیں اور ان کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ بھی دائر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں رواں سال جنوری میں عام انتخابات ہوئے تھے۔ شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ نے ان انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔ عوامی لیگ نے پارلیمنٹ کی 300 میں سے 224 نشستیں جیتی تھیں۔ شیخ حسینہ 2009 سے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم تھیں۔ وہ سب سے طویل مدت تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے والی پہلی خاتون ہیں۔