آخرکار میڈیا کو ناگپور فساد کا ماسٹر مائنڈ مل گیا ـخبر کے مطابق ناگپور پولیس کا دعویٰ ہے کہ ناگپور میں 38 سالہ فہیم شمیم خان کی تقریر کے بعد ہی تشدد پھوٹ پڑا۔ اس پر کمیونٹی کو اکسانے کے لیے اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا الزام ہے۔ وہ اقلیتی ڈیموکریٹک پارٹی (MDP) کے ناگپور صدر ہیں۔
فہیم شمیم خان نے 2024 میں ناگپور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن بھی لڑا تھا۔ اس نے 2024 کا الیکشن مینارٹیز ڈیموکریٹک پارٹی سے نتن گڈکری کے خلاف ناگپور لوک سبھا سیٹ سے لڑا تھا۔ اس تشدد کا اہم ملزم ہونے کی وجہ سے اس کا نام بھی ایف آئی آر میں درج ہے۔واضح رہے کہ اورنگ زیب کی قبر کو لے کر تنازعہ پیر کو پرتشدد رخ اختیار کر گیا تھا۔ مہاراشٹر کے ناگپور کے محل میں پیر کی رات دو گروپوں کے درمیان جھگڑے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔
محل کے بعد ہنسپوری میں بھی دیر رات تشدد ہوا۔ نامعلوم افراد نے دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ اس دوران شدید پتھراؤ بھی ہوا۔ تشدد کے بعد کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ اس تشدد میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے 60 سے زائد فسادیوں کو حراست میں بھی لیا تھا۔