ایودھیا:
ایودھیا میں رام جنم بھومی پر ہورہی مندر کی تعمیر کے لئے دیئے گئے 15000 سے زیادہ عطیہ دہندگان کے چیک باؤنس ہو گئے ہیں۔ ان عطیہ دہندگان نے بینک چیک کے ذریعہ 22 کروڑ روپے کا چندہ دیا تھا۔ باؤنسڈ چیکوں میں زیادہ تر عطیہ دہنگان کے اکاؤنٹ میں پیسہ ہی نہیں تھا۔مندر تعمیر کے لئے بنائے گئے رام جنم بھومی تیرتھ چھتر ٹرسٹ کے آڈٹ میں اس کا خلاصہ ہوا ہے۔
ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے اس سال جنوری اور فروری میں چلائی گئی ڈیڑھ ماہ کی چندہ جمع کرنے کی مہم کے دوران ملک بھر سے تقریباً 4500 کروڑ روپے جمع ہوئے تھے۔ حالانکہ ابھی بھی کل جمع رقم کی حتمی تفصیلات نہیں مل سکی ہیں۔ یہ چندہ صرف ملک کی مختلف ریاستوں سے آیا ہے۔ مندر کی تعمیر کے لئے قائم کیا گیا ٹرسٹ اب بیرون ملک مقیم افراد سے الگ الگ فنڈ ریزنگ مہم چلائے گا۔ ٹرسٹ سے وابستہ افراد کے مطابق حال ہی میں مندر احاطے میں توسیع کا منصوبہ بنایا گیا ہے ،تاکہ لوگوں نے مندر کی تعمیر کے لئے چندہ اکٹھا کرنے کے لئے لگن فنڈ مہم کی طرف جوش و جذبے کو دیکھا۔ سمپرن ندھی ابھیان میں 10 لاکھ گروپوں میںتقریباً 40 لاکھ افراد نے فنڈ جمع کرنے کے لئے کام کیا۔
صرف ایودھیا میں ہی 2000 چیک باؤنس
رام جنم بھومی تیرتھ چھترٹرسٹ کے آڈٹ کے مطابق باؤنس ہونے والے چیکوں میں سب سے زیادہ ایودھیا میں دیئے گئے ہیں۔ رام مندر کا سنگ بنیاد اور وہاں آنے والے زائرین نے بڑی تعداد میں نقدی ، سونا ، چاندی اور بینک چیک عطیہ کیا ہے۔ ایودھیا میں 2000 سے زیادہ چیک باؤنس ہوئے ہیں۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیکوں کے باؤنس کی اصل وجہ اکاؤنٹس میں رقم کی کمی ہے ، جبکہ کچھ تکنیکی وجوہات کی بناء پر نقد رقم نہیں بن سکی۔ ٹرسٹ کے ممبر انل مشرا کا کہنا ہے کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر باؤنسڈ چیک کے عطیہ دہندگان سے دوبارہ چندہ دینے کو کہا جائے گا۔