نرم خو،نرم گفتگو مگر آہنی عزائم کے مالک ،اور عہداصلاحات کے معمار سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی آخری رسومات کل بروز ہفتہ صبح 10-11 بجے دہلی میں شکتی استھل کے قریب مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ ان کی بیٹی آج دیر رات امریکہ سے دہلی پہنچے گی۔ ڈاکٹر سنگھ کا جسد خاکی موتی لال نہرو مارگ، دہلی پر واقع ان کی رہائش گاہ پر رکھا گیا ہے۔ اسے کل رات ایمس سے یہاں لایا گیا تھا۔
اب ان کا جسد خاکی آج آخری دیدار کے لیے رکھا گیا ہے،جہاں خاص لوگوں کے ساتھ عام لوگ بھی انہیں خراج عقیدت پیش کر سکیں گے۔ کل بھارت میں سابق وزرائےاعظم کی آخری رسومات کے دوران خصوصی ریاستی پروٹوکول کا خیال رکھا جاتا ہے ۔ اس کا مقصد ملک کے لیے ان کی شراکت اور ان کے مقام کے وقار کاخیال رکھنا ہے۔
آخری رسومات سے قبل سابق وزیر اعظم کے جسد خاکی کو ہندوستان کے قومی پرچم یعنی ترنگے میں لپیٹا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ آخری رسومات کے دوران 21 توپوں کی سلامی بھی دی جاتی ہے۔
سابق وزیراعظم کی آخری سفرکے دوران سیکیورٹی اور پروٹوکول کا سختی کے ساتھ عمل کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے آخری سفر میں عام لوگوں سے لے کر معززین اور سیاستداں شریک ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ فوجی بینڈ اور مسلح افواج کے جوان بھی شامل ہو تے ہیں اور روایتی مارچ کرتے ہیں
ملک کے سابق وزرائے اعظم کی آخری رسومات دہلی میں خصوصی جگہوں پر ادا کی جاتی ہیں، جیسے جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کی آخری رسومات راج گھاٹ کمپلیکس میں ادا کی گئیں۔ کئی سابق وزرائے اعظم کے لیے ایک علیحدہ سمادھی استھل بھی بنایا جاتا ہے۔ آج مرکزی کابینہ کی میٹنگ ہوئی ،جس میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ حکومت نے آج کے تمام پروگرام منسوخ کر دیے ہیں،سات روزہ قومی سوگ کااعلان بھی کردیا گیا ہے