غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اتوار کو غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں پانچ صحافی شہید ہو گئے۔ ان پانچ صحافیوں کی شناخت الاقصیٰ ٹی وی کے ساتھ سعید رضوان، سناد نیوز ایجنسی کے حمزہ ابو سلمیہ، القدس فاؤنڈیشن کے حنین بارود، سوت الشعب کے ساتھ عبدالرحمن التنانی اور کئی خبر رساں اداروں کے ساتھ کام کرنے والے نادیہ السید کے نام سے ہوئی ہے۔
ایک جاری کردہ سرکار ی بیان کے مطابق "ہم فلسطینی صحافیوں کے خلاف قبضے کے بے مثال اور جاری جرائم کی شدید مذمت کرتے ہیں، جیسا کہ اعلان کیا گیا تھا کہ آج ان میں سے 5 کو شہید کر دیا گیا ہے، اور ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ [اسرائیل] انہیں خوفزدہ نہیں کرے گا اور نہ ہی انہیں فاشسٹ کو بے نقاب کرنے میں اپنا کردار جاری رکھنے سے روکے گا "
فلسطینی صحافیوں کی سنڈیکیٹ نے غزہ شہر کے مغرب میں الشطی (بیچ) پناہ گزین کیمپ میں اسماء اسکول میں ڈیوٹی کے دوران متعدد صحافیوں کے حالیہ اسرائیلی قتل عام کی مذمت کی۔ اس میں قابض کی جانب سے سچائی کو پہنچانے کی کوشش کرتے ہوئے تین صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی مذمت کی گئی۔
صحافیوں کے خلاف ان وحشیانہ جرائم کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ جان بوجھ کر حق کی آواز کو نشانہ بنانے والے جنگی مجرموں کا احتساب کرنے کے لیے تمام دستیاب قانونی اقدامات کو بروئے کار لانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
سنڈیکیٹ نے عالمی برادری اور متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی صحافیوں کو نشانہ بنانے والے گھناؤنے جرائم کے خلاف فیصلہ کن اور موثر مؤقف اختیار کریں، جو انتہائی مشکل حالات میں کام کرتے ہیں اور اپنے لوگوں کے دکھ دنیا تک پہنچانے کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالتے ہیں۔