مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے لاڈکی بہن اسکیم کو لے کر وارننگ جاری کی ہے۔ پیر کو جالنا میں اپنی پارٹی این سی پی کے دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہا کہ 2.5 لاکھ روپے اور اس سے زیادہ کی سالانہ آمدنی والے لاڈکی بہن کے مستفیدین کو اس اسکیم سے باہر نکلنا چاہیے۔ اجیت پوار نے دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت نے اپنا انتخابی وعدہ پورا کرتے ہوئے لاڈکی بہن اسکیم کے لیے محکمہ کو 3,700 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ نا اہل استفادہ کنندگان کو خود اس اسکیم کے فوائد حاصل کرنا بند کر دینا چاہیے۔
پوار نے کہا- یہ اسکیم معاشی طور پر محروم خواتین کے لیے ہے۔ بدقسمتی سے انکم ٹیکس ادا کرنے والی خواتین بھی اس کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں تاکہ یہ مدد ضرورت مندوں تک پہنچ سکے۔ پوار نے کہا، اہل خواتین کو 26 جنوری سے 1500 روپے ماہانہ الاؤنس ملنا شروع ہو جائے گا۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ لاڈکی بہن اسکیم کو لے کر مہایوتی حکومت کے کسی اعلیٰ لیڈر کے منہ سے اس طرح کا بیان آیا ہو۔ ابھی اتوار کو ہی اجیت پوار نے بھی شرڈی میں این سی پی کی دو روزہ کانفرنس میں اس اسکیم کو لے کر بیان دیا تھا۔ ایک طرف مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی حکومت کا رویہ یہ ہے کہ 1500 روپے دینے کا بہانہ بنایا جا رہا ہے، دوسری طرف ہی بی جے پی نے دہلی میں خواتین کو 2500 روپے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ابھی تک اس نے دہلی میں اس اسکیم کے حالات نہیں بتائے ہیں، جب کہ مہاراشٹر میں پہلے پیسے دیے گئے اور اب دوبارہ جیتنے کے بعد خواتین کو حالات بتائے جا رہے ہیں۔
شندے سینا اور بی جے پی نے ایک بار اجیت پوار پر مہایوتی حکومت کی لاڈکی بہن اسکیم کا کریڈٹ لینے کا الزام لگایا تھا۔ یہاں تک کہ خود پوار نے گزشتہ سال اپنی انتخابی مہم کے دوران اسے ‘اجیت دادا کی لاڈکی بہین یوجنا’ کہا تھا۔ آج وہی اجیت پوار کہہ رہے ہیں کہ وزیر خزانہ کی حیثیت سے انہیں اس منصوبہ کے مطابق ریاست کی معاشی صحت کو دیکھنا ہوگا۔ اس اسکیم کی وجہ سے ریاستی خزانے پر ہر سال 46,000 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔ نومبر 2024 کے اسمبلی انتخابات میں الیکشن جیتنے کے لیے مہایوتی مخلوط حکومت نے کئی پاپولسٹ اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔ لیکن چیف منسٹر فڑنویس ماجھی لاڈکی بہین یوجنا (MMLBY) کو سرکاری خزانے پر ایک بہت بڑا مالی بوجھ قرار دے رہے ہیں۔ اب وہی مہایوتی حکومت مالی بوجھ کی شکایت کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، مہاراشٹر حکومت 21 سے 65 سال کی عمر کی ہر خاتون کو 1500 روپے ماہانہ دیتی ہے، جن کی سالانہ خاندانی آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے کم ہے۔ خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر آدیتی تاٹکرے نے حال ہی میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جو خواتین نااہل ہیں اور ابھی تک اس اسکیم کے فوائد حاصل کر رہی ہیں، ان سے رقم واپس کرنے کو کہا جائے گا۔
پوار نے کہا- یہ اسکیم معاشی طور پر محروم خواتین کے لیے ہے۔ بدقسمتی سے انکم ٹیکس ادا کرنے والی خواتین بھی اس کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں تاکہ یہ مدد ضرورت مندوں تک پہنچ سکے۔ پوار نے کہا، اہل خواتین کو 26 جنوری سے 1500 روپے ماہانہ الاؤنس ملنا شروع ہو جائے گا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ لاڈکی بہن اسکیم کو لے کر مہایوتی حکومت کے کسی اعلیٰ لیڈر کے منہ سے اس طرح کا بیان آیا ہو۔ ابھی اتوار کو ہی اجیت پوار نے بھی شرڈی میں این سی پی کی دو روزہ کانفرنس میں اس اسکیم کو لے کر بیان دیا تھا۔ ایک طرف مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت والی مہاوتی حکومت کا رویہ یہ ہے کہ 1500 روپے دینے کا بہانہ بنایا جا رہا ہے، دوسری طرف وہی بی جے پی نے دہلی میں خواتین کو 2500 روپے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ابھی تک اس نے دہلی میں اس اسکیم کے حالات نہیں بتائے ہیں، جب کہ مہاراشٹر میں پہلے پیسے دیے گئے اور اب دوبارہ جیتنے کے بعد خواتین کو حالات بتائے جا رہے ہیں۔