ایمان ویقین کی مجالس کا انعقاد، کھار گھر عالمی اجتماع کا اتوار کو آخری دن، بڑی تعداد میں مسلمانوں کی شرکت متوقع
ممبئی۔یکم؍ فروری: (نمائندہ خصوصی) نوی ممبئی کے کھار گھر میں جاری سہ روزہ عالمی تبلیغی اجتماع میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمان شرکت کر رہے ہیں، جہاں ایمان و یقین کی مجلسیں منعقد ہو رہی ہیں اور تبلیغی جماعت کے اکابرین شرکاء کو دین کی بنیادی تعلیمات اور عملی زندگی میں اس پر عمل پیرا ہونے کی ہدایات دے رہے ہیں۔ سنیچر یکم فروری کو اجتماع کے دوسرے دن امیر تبلیغی جماعت مولانا سعد کاندھلوی نے علماء کی خصوصی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے گشت میں دو بنیادی چیزوں کی اہمیت ہے: فضائل اور مسائل کی تعلیم۔ فضائل کی تعلیم اس وقت تک مکمل نہیں جب تک مسائل کی آگاہی نہ ہو۔ میرے نزدیک محض فضائل کی کوئی حیثیت نہیں، بلکہ ان کا مقصد ایمان کی تجدید اور اللہ کی رضا کی طرف رجوع کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ علماء کے لیے مدارس کی حیثیت وہی ہے جو ڈاکٹروں کے لیے میڈیکل کالج کی ہوتی ہے، جبکہ مساجد کو ان کے کلینک کی مثال دی جا سکتی ہے، جہاں وہ لوگوں کو دینی راہنمائی فراہم کرتے ہیں اور ان کے روحانی علاج کا کام انجام دیتے ہیں۔ مولانا سعد نے واضح کیا کہ تبلیغی جماعت کا مقصد دین کی تعلیم و تعلم سے روگردانی نہیں بلکہ تبلیغ میں دین کی تعلیم و تعلم کو چھوڑ کر محض گشت پر نکلنا ہمارا مقصد نہیں، بلکہ اس کے لیے پہلے متبادل کا انتظام کرنا ضروری ہے۔” انہوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت کا اصل مقصد مدارس کا قیام اور دینی تعلیمات کو عام کرنا ہے تاکہ امت مسلمہ میں دینی بیداری پیدا ہو اور عملی زندگی میں سنتوں کا احیاء ہو۔تبلیغی اجتماع میں ایمان و یقین کی مجلسوں کا خصوصی اہتمام کیا گیا، جہاں اکابر علمائے کرام نے دین کی بنیادی تعلیمات پر روشنی ڈالی۔ قبل ازیں، بعد نماز فجر مولانا الیاس صاحب نے خطاب کیا۔انہوں نے ایمان کی محنت پر بیان کرتے ہوئے مولانا الیاس صاحب نے فرمایا حضرت ابراہیم اور حضرت اسمٰعیل علیہما السلام کے واقعہ سے پتا چلتا ہے کہ اللّٰہ تعالٰی کی قدرت پر جب یقین کامل ہوگا تو اللہ جل جلالہ وعم نوالہ باوجود دنیا کے تمام وسائل واسباب کے نہ ہونے کے بھی کامیاب کر کے دکھائے گا اور جب یقین اللہ سے ہٹ کر اسباب پر ہوگا تو اللہ کی قدرت کا پھر مشاہدہ نہیں کر سکتا-بعد ظہر مولانا فاروق صاحب نے کام کی اہمیت پر بیان کرتے ہوئے فرمایا اس چلت پھرت سے یہ چاہا جا رہا ہے کہ ایک اللّٰہ سے ہونے کا یقین دلوں میں بیٹھ جائے تو تمام ناکامیوں کی شکلوں میں بھی اللّٰہ تعالٰی کامیاب کر دکھائے گا۔ جبکہ بعد نماز عصر مولانا عبدالولیب صاحب نے ایمان و یقین کے موضوع پر خصوصی گفتگو فرمائی۔ بعد نماز مغرب مولانا سعد صاحب کی خصوصی نشست ہوئی جس میں انہوں نے تبلیغی کام کی افادیت، امت کے موجودہ حالات اور دینی بیداری کے موضوع پر تفصیلی خطاب کیا۔بیانات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تبلیغی جماعت کا اصل کام امت کے ہر فرد کو اللہ کے قریب کرنا، دین کی بنیادی باتوں سے روشناس کرانا، اور عملی طور پر قرآن و حدیث کے مطابق زندگی گزارنے کی ترغیب دینا ہے۔تبلیغی اجتماع کے آخری دن اتوار کی مناسبت سے لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں کی شرکت متوقع ہے، جہاں ایمان و یقین کی مجلسوں کے علاوہ اہم بیانات اور خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جائے گا۔اتوار کو بعد نماز فجر مولانا یوسف صاحب (فرزند مولانا سعد کاندھلوی) خصوصی خطاب کریں گے۔بعد نماز ظہر مفتی یعقوب صاحب تبلیغی جماعت کے اصول و ضوابط پر روشنی ڈالیں گے۔بعد نماز عصر بھائی امین بیان فرمائیں گے، جس میں مسلمانوں کو دین پر استقامت کی تلقین کی جائے گی۔بعد نماز مغرب مولانا سعد صاحب کا خصوصی بیان ہوگا، جس میں تبلیغ کے مشن، اس کے اصول و مقاصد، اور عالم اسلام کے موجودہ حالات پر روشنی ڈالی جائے گی۔اس کے بعد روانگی کی ہدایات دی جائیں گی، جو مولانا یوسف صاحب شرکاء کو دیں گے، اس کے بعد اجتماع کی اختتامی دعا ہوگی۔اجتماع کے دوران تبلیغی جماعت کے کارکنان نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل متحرک رہے، جبکہ شرکاء کے قیام و طعام کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے۔تبلیغی اجتماع کے آخری دن امت مسلمہ کی بھلائی، عالم اسلام کی سلامتی، اور مسلمانوں کے اتحاد کے لیے خصوصی دعا کی جائے گی۔ اس موقع پر مولانا سعد کاندھلوی شرکاء کو نصیحت کریں گے کہ وہ دین کی دعوت کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں اور اپنے عملی کردار کے ذریعے معاشرے میں مثبت تبدیلی پیدا کریں۔