مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے مغل بادشاہ اورنگ زیب کو لے کر ریاست میں جاری تنازعہ کے درمیان ناگپور میں تشدد کے لیے وکی کوشل کی فلم ‘چھاوا’ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
دیویندر فڈنویس نے کہا کہ ‘چھاوا’ نے اورنگ زیب کے خلاف لوگوں کا غصہ بھڑکا دیا ہے، لیکن اس کے باوجود مہاراشٹر میں امن برقرار رکھنے کو سب کو یقینی بنانا ہوگا۔ فڈنویس نے مہاراشٹر اسمبلی میں کہا کہ ناگپور میں تشدد کا واقعہ پہلے سے منصوبہ بند لگتا ہے۔ ہجوم نے پہلے سے طے شدہ مکانات اور دکانوں کو نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ یہ ایک سازش کے تحت کیا گیا تھا۔

ناگپور کے محل علاقے میں پیر کی رات دیر گئے اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب یہ افواہ پھیل گئی کہ چھترپتی سمبھاجی نگر ضلع میں اورنگ زیب کے مقبرے کو منہدم کرنے کا مطالبہ کرنے والے احتجاج کے دوران وہاں رکھے گئے ایک مذہبی نشان کی توہین کی گئی ہے۔
فڈنویس نے کیا کہا؟
ناگپور تشدد پر چیف منسٹر دیویندر فڈنویس نے منگل کو مہاراشٹر اسمبلی میں کہا کہ تشدد پہلے سے منصوبہ بند تھا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ فلم چھاوا نے لوگوں کے غصے کو بھڑکا دیا، جس کی وجہ سے تشدد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سنبھاجی مہاراج پر اورنگزیب کے مظالم فلم ‘چھاوا’ میں دکھائے گئے جس سے لوگوں کے جذبات بھڑکے۔فڈنویس نے کہا، ’’افواہوں کی وجہ سے تشدد پھیلا۔ افواہیں پھیل گئیں کہ مقبرے پر موجود مذہبی نشان کو نقصان پہنچا ہے۔ لیکن یاد رہے کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ناگپور تشدد پر بیان دیتے ہوئے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے ناگپور میں احتجاج کا اہتمام کیا تھا۔ اس دوران افواہ کی وجہ سے وہاں تشدد پھیل گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ تشدد پہلے سے منصوبہ بند تھا۔