*عوام سے افواہوں پر دھیان نہ دینے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل
نئی دہلی،۱۹؍ مارچ : جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں برہم پوری، دہلی کی گلی نمبر 12 میں واقع مسجد المتین کا دورہ کیا اور مسجد کے ذمہ داران سے ملاقات کی۔ وفد میں مولانا عابد قاسمی (صدر جمعیۃ علماء صوبہ دہلی)، مولانا مفتی ذکاوت حسین قاسمی (نائب امیر شریعت، صوبہ دہلی) ایڈوکیٹ مرزا عاقب بیگ اورمرکزی دفتر سے مولانا عظیم اللہ صدیقی شامل تھے۔
یہ دورہ اس پس منظر میں کیا گیا کہ کئی ہفتوں سے مسجد المتین کے حوالے سے مختلف خبریں گردش کر رہی تھیں، جن میں مسجد کی توسیع اور ایک نئے دروازے کے قیام کے دعوے کیے جا رہے تھے۔ اسی دوران، ایم سی ڈی کی جانب سے مسجد انتظامیہ کو ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا، جس میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔
مسجد کے ذمہ داران نے جمعیۃ کے وفد کو بتایا کہ بعض عناصر کی جانب سے گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے لوگوں میں بے غلط فہمی پھیل گئی ہے، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ مقامی باشندے برسوں سے امن و بھائی چارے کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ مسجد کے کسی بھی قسم کی توسیع کرنے کی بات غلط ہے، بلکہ حقیقت میں المتین ویلفیئر سوسائٹی نے مسجد سے متصل ایک اضافی جگہ خریدی ہے، جہاں ایک علیحدہ تعمیر کی جا رہی ہے، جو مسجد کے دائرے سے باہر ہے۔ایم سی ڈی کے نوٹس کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے، مسجد کے ذمہ داران نے بتایا کہ زمین سے متعلق تمام ضروری قانونی دستاویزات ایم سی ڈی شاہدرہ میں پہلے ہی جمع کرا دی گئی ہیں اور ایک ماہ قبل ہی نوٹس کا جواب دے دیا گیا تھا۔ ساتھ ہی، اسٹرکچر انجینئر کا لائسنس بھی منسلک کردیا گیا تھا۔
اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ سماجی ہم آہنگی اور باہمی اتحاد وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ ہندوستان میں ہندو مسلم صدیوں سے ساتھ رہتے آئے ہیں اور یہی ہمارے ملک کی متحدہ قومیت کی بنیاد ہے۔ مولانا قاسمی نے مسجد کے ذمہ داروں کو یقین دلایا کہ جمعیۃ علماء ہند ضرورت پڑنے پر تعاون دینے کو تیار ہے۔اس موقع پر مسجد کے ذمہ داران، بشمول جناب نعیم احمد، یعقوب بھائی، امجد صاحب اور امام و خطیب مفتی فرقان صاحب بھی موجود تھے۔