حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے نوجوان مسلم لڑکیوں کی شادیاں کرنے والے قاضیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب حکومت نے وقف بورڈ کو تمام شادیوں کی تفصیلات آن لائن داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حکومت نے یہ فیصلہ نوجوان لڑکیوں کی عرب شہریوں سے شادی کی شکایات موصول ہونے کے بعد کیا ہے۔ بچوں کی شادیوں کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے شادیوں کے لیے دولہا اور دلہن کے آدھار کارڈ کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور کسی دوسرے شناختی کارڈ کی بنیاد پر شادی کرنے پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
نیوز18کی خبر کے مطابق قاضیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آدھار کارڈ کی بنیاد پر اس بات کی نشاندہی کریں کہ دولہا اور دلہن بالغ ہیں یا نہیں۔ شادی کے فوراً بعد شادیوں کی تفصیلات وقف بورڈ (Waqf Board) کو پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، ایسا نہ کرنے کی صورت میں قاضیوں اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ قبل ازیں قاضیوں کا تقرر محکمہ اقلیتی بہبود کے ذریعہ کیا جاتا تھا لیکن اب اس میں معمولی تبدیلی کی گئی ہے۔ ضلع کلکٹر درخواست کا جائزہ لے گا اور محکمہ کو اپنی سفارش پیش کرے گا۔