نئی دہلی:دکش چودھری، جس نے کچھ غریب مسلمانوں کو بنگلہ دیشی کہہ کر کچرا اٹھانے والوں کو مارا پیٹا اور کانگریس لیڈر کنہیا کمار کو تھپڑ ماراتھا، اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا ہے۔ چھترپتی شیواجی پر بنی فلم چھاوا دیکھنے کے بعد اس نے دہلی کے اکبر روڈ کے سائن بورڈ پر پیشاب کر دیا اور بابر روڈ کے سائن بورڈ پر کالکھ پوت دی ـ دکش نے اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ ان ہندی ہندوستان کے مطابق سائن بورڈز پر شیواجی کے پوسٹر چسپاں کیے اور دودھ سے ابھیشیک کیا۔ اس دوران وہ اور اس کے دوست نعرے لگاتے رہے اور دھمکی دیتے رہے کہ اگر ان سڑکوں کے نام نہ بدلے گئے تو وہ بورڈز اکھاڑ کر لے جائیں گے۔
دکش اور اس کے ساتھیوں کے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔ خود کو گئو رکشک کہنے والا دکش ایک ویڈیو میں اکبر روڈ کے سائن بورڈ پر پیشاب کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اس کے بعد بورڈ سے اکبر کا نام مٹا دیا اور وہاں شیواجی کا پوسٹر لگا دیا۔ ایک اور ویڈیو میں بابر روڈ کے بورڈ پر کالکھ لگاتا نظر آ رہا ہے۔ اس پر انہوں نے شیواجی کے پوسٹر بھی چسپاں کئے۔ اس دوران اس نے فلم چھاوا کا بھی ذکر کیا۔دکش چودھری کہتا ہے، ‘آج سے اکبر روڈ کا نام چھترپتی شیواجی مارگ ہے۔ اگر آپ راشٹروادی حکومت ہیں تو جلد از جلد اس سڑک کا نام بدل دیں۔ ہم غدار نہیں ہیں اور نہ ہی ہم ایسا کچھ کر رہے ہیں۔ ہم وہ ہیں جنہوں نے اپنے مذہب کے لیے، جس طرح ہمارے باپ دادا کے ساتھ، آپ سب نے فلم چھاوا میں دیکھا ہوگا کہ شیواجی مہاراج کا خون نکالا گیا تھا۔ آنکھوں میں گرم سلاخیں ڈالی گئیں اور بے دردی سے مارا گیا۔ آج ہمارا خون ابل رہا ہے۔ اس ملک کے اندر سے اکبر، بابر، شاہجہاں، ہمایوں کے نام مٹ جائیں گے۔ پر مقدمہ کر کے جیل میں ڈال دو، ہم ہر طرح سے تیار ہیں۔ اس بار صرف پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں، اس نے دھمکی دی کہ نام نہ بدلا تو بورڈ اٹھا کر گٹر میں ڈال دیں گے۔
دکش پہلے بھی کئی بار تنازعات میں آ چکے ہیں۔ ان کے خلاف دہلی میں کئی مقدمات درج ہیں اور وہ ایک سے زیادہ بار جیل جا چکے ہیں۔ فی الحال وہ ضمانت پر باہر ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران انہوں نے کانگریس لیڈر کنہیا کمار کو تھپڑ مارا تھا۔ اسی دوران چند ماہ قبل دہلی میں کچھ غریب مسلمانوں کو بنگلہ دیشی کہہ کر مارا پیٹا گیا تھا۔