مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے درمیان ایران نے منگل کو اسرائیل پر 200 سے زائد میزائل داغے۔ جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ایران کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ اسی وقت، مغربی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر پہلی بار ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ہندوستان نے بدھ کے روز تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس تنازعہ کو پورے خطے کو لپیٹ میں نہیں لینا چاہیے۔
ہندوستان نے کہا کہ اسے مغرب ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش ہے اور تمام مسائل کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ ہمیں مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش ہے اور ہم تمام متعلقہ اداروں سے تحمل سے کام لینے اور شہریوں کی حفاظت کرنے کی اپیل کا اعادہ کرتے ہیں۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا، "یہ اہم ہے کہ تنازع پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں نہ لے اور ہم درخواست کرتے ہیں کہ تمام مسائل کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کیا جائے۔”
بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔اس کشیدگی کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم ان علاقوں میں اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔ وزارت نے کہا کہ تقریباً 90 لاکھ ہندوستانی مغربی ایشیا میں رہتے ہیں۔ ان کی حفاظت ہماری ترجیح ہے اور یہ بات چیت سے ہی ممکن ہے۔ کسی بھی تنازع کو سفارتی طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔