پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہر ریاست کی تمام سیاسی جماعتیں اقتدار تک پہنچنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے اچھی خبر نہیں آرہی ہے۔ ایک طرف مغربی بنگال میں کانٹےکی ٹکر ہے۔ وہیں بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان نزدیکی لڑائی جاری ہے۔ اس وقت آسام، مغربی بنگال ، کیرالہ ، تمل ناڈو اور مرکز کی ریاست پڈوچیری میں انتخابات ہونے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اوپنین پول بھی سامنے آگئے ہیں۔ اس میں بی جے پی کو کانٹے کی ٹکر کے ساتھ دکھایاگیا ہے۔
کیرالہ میں کس کی حکومت بنے گی۔ اس پر بھی بی جے پی کے لئے مسئلہ ہے۔ سی ووٹر کی رائے شماری کے مطابق ایل ڈی ایف 77 سے 85 نشستیں حاصل کرسکتا ہے۔ جبکہ یو ڈی ایف کو 54 سے 62 نشستیں مل سکتی ہیں۔ بی جے پی کو 2 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔
‘اس ماہ کے آخر میں مغربی بنگال میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوگا۔ 27 مارچ سے ریاست میں آٹھ مرحلوں میں قانون ساز اسمبلی کے لئے ووٹنگ ہونی ہے۔ اے بی پی نیوز سی ووٹر کے ذریعہ کئے گئے سروے میں بی جے پی کو نمبر دو پارٹی کے طور پر دکھایا گیا ہے جبکہ ٹی ایم سی کو نمبر ون پارٹی ظاہر کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بنگال میں ایک بار پھر ٹی ایم سی حکومت تشکیل دینے جارہی ہے۔ یعنی نزدیکی لڑائی یہاںبھی ہے۔ جنوری میں اے بی پی سی ووٹر کے ذریعہ کرائے گئے رائے عامہ کے مطابق ، حکمران ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کو 154 سے 162 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ وہیں بی جے پی کو 98 سے 106 نشستیں جبکہ کانگریس اور بائیں بازو کے اتحاد نے 26 سے 34 نشستوں پر کامیابی کی امید کی گئی۔ لیکن ، مارچ میںکئے گئے سروے میں نشستوں میں بہت کم فرق معلوم ہوتا ہے۔ اس سال کی رائے شماری میں بی جے پی اور ٹی ایم سی نے سیٹوں میں برتری کا مظاہرہ کیا ہے۔ رائے شماری کے مطابق ٹی ایم سی کے کھاتے میں 150 سے 166 نشستیں حاصل ہوں گی۔ جبکہ بی جے پی کو اب 98 سے 114 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی سے لے کر وزیر داخلہ امت شاہ تک سبھی آئندہ انتخابات میں ریلیاں کررہے ہیں۔ اگر ان انتخابات میں بی جے پی ہار جاتی ہے تو ایک طرف حزب اختلاف کو بہت فائدہ ہوگا ، دوسری طرف ، بی جے پی اور شاہ کو اپنی انتخابی حکمت عملی پر دوبارہ غور کرنا ہوگا۔ در حقیقت انتخابات کے درمیان تقریبا چار ماہ سے جاری کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بی جے پی کو نقصان اٹھانے کا خدشہ ہے کیونکہ ، ہریانہ ، پنجاب اور راجستھان میں حال ہی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی بری طرح ہار گئی ہے۔