"ان دنوں آیورویدک دوائیں بھی گائے کے گوبر سے بنائی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ کینسر کو بھی شکست دے سکتا ہے۔ بہت سے فیملی والے اپنے بچوں کی سالگرہ منانے کے لیے گئو شالہ آ رہے ہیں۔”
اندور: گائے کے گوبر تنازع پر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو آمنے سامنے آگئے ہیں۔ درحقیقت، حال ہی میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے ’’گئوشالہ میں بدبو‘‘ کو لے کر بیان دیا تھا۔ اس کے بعد اب مدھیہ پردیش کے سی ایم موہن یادو نے اکھلیش یادو کو نشانہ بنایا ہے۔ ، انہوں نے ہفتے کے روز کہا کہ کسی بھی ہندوستانی کو جس کو گئو شالہ میں بدبو آثی ہے، اسے بھارت میں رہنے کا حق نہیں ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اکھلیش یادو نے قنوج میں کہا تھا، "انہیں بدبو پسند ہے، اسی لیے وہ گئوشالہ بنا رہے ہیں۔ ہمیں خوشبو بہت پسند تھی، اس لیے ہم پرفیوم پارک بنا رہے تھے۔”
اکھلیش یادو کو نشانہ بنایا
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کے سی ایم موہن یادو نے ہفتہ کو اندور میونسپل کارپوریشن کے ایک گئو شالہ کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس پروگرام کے دوران انہوں نے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو نشانہ بنایا۔ اکھلیش یادو پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’اتر پردیش جیسی بڑی ریاست میں گائے پالنے سے وابستہ ایک خاندان کا فرد صرف ووٹوں کی خاطر کہہ رہا ہے کہ وہ پرفیوم سونگھ سکتا ہے اور گئوشالہ میں بدبو آتی ہے، مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جو بھی ہندوستان میں رہتا ہے اور گئو شالہ میں اسے بدبو آئے اس کو بھارت میں رہنے کا حق نہیں ہے۔
اس موقع پر سی ایم موہن یادو نے دعویٰ کیا کہ ان دنوں آیورویدک دوائیں بھی گائے کے گوبر سے بنائی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ کینسر کو بھی شکست دے سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان دنوں بہت سے خاندان اپنے بچوں کی سالگرہ منانے کے لیے گئو شالہ میں آ رہے ہیں۔ اس کے لیے گئو شالہ سے اچھی جگہ کیا ہو سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گائے کا گوبر زندگی کا امرت ہے۔ اس سے بنی کھاد چند بیجوں سے گندم کی ہزاروں بالیاں پیدا کرتی ہے۔