سنبھل:اے ایس آئی (آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا) کی ٹیم نے سرا ئےترین کے محلہ دربار میں واقع جامع مسجد کا معائنہ کیا۔ اس کے علاوہ مسجد کے قریب واقع قدیم کنویں، درگاہ اور آس پاس بنائے گئے مکانات کا بھی معائنہ کیا ہے۔ ٹیم قدیم عمارتوں کا مسلسل معائنہ کر رہی ہے کہ آیا عمارتیں قدیم ہیں اور محفوظ کرنے کی مستحق ہیں یا نہیں ، ان پر رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔ ڈی ایم ڈاکٹر راجیندر پنسیا نے بتایا کہ بدھ کو میرٹھ سے اے ایس آئی کی ٹیم سنبھل پہنچی اور جامع مسجد اور کنویں، درگاہ اور سرائے ترین کے قریبی مکانات کا معائنہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ٹیم نے اپنی رپورٹ تیار کر لی ہے۔ آگے جو بھی فیصلہ ہو گا، وہ صرف اے ایس آئی کو ہی لینا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اے ایس آئی کی ٹیم نے دس روز قبل شہر اور اس کے اطراف میں زیارت گاہوں اور کنوؤں کا بھی معائنہ کیا تھا۔ ضلع میں چھ عمارتوں کی حفاظت اے ایس آئی کرتی ہے۔جس میں سنبھل کی جامع مسجد، سوندھن قلعہ، فیروز پور قلعہ، چندیشور تیرتھا، بیرانی مندر اور گمتھل شامل ہیں۔ ان محفوظ عمارتوں کی بہتر دیکھ بھال کے لیے ڈی ایم کی طرف سے خط و کتابت شروع کر دی گئی ہے۔ اس کے بعد ہی ٹیم مسلسل سنبھل کا دورہ کر رہی ہے ـ
خبر ہے کہ ٹیم شاہی جامع مسجد کا جائزہ لینے کے بعد قبرستان بھی گئی۔
۔ اس قبرستان اور اس قبرستان کے اردگرد واقع عمارتوں کو بھی قریب سے دیکھا۔