نئی دہلی (پریس ریلیز) دلی میونسپل کارپوریشن میں دلی کے لیفٹنٹ گورنر کے ذریعے بی جے پی کے ۱۰ ارکان کی نامزدگی پر عام آدمی پارٹی ترجمان محترمہ آتشی کے ذریعے ایک تنقیدی بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنر صاحب نے مسلم چہرہ کو نظر انداز کیا ہے ۔ آتشی کے اس بیان کے جواب میں مسلم پولیٹکل کاؤنسل آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے کہا ہے کہ عام آدمی پارٹی کو بھی اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے دلی میونسپل کارپوریشن میں ارکان اسمبلی کے کوٹے سے ۱۷ ارکان کو نامزد کیا جانا تھا جس میں سے ۱۶ عامُ آدمی پارٹی کے نامزد ارکان میں سے ایک بھی مسلم چہرے کو نامزد نہیں کیا گیا ۔ پارٹی نے مسلمانوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا۔ واضح رہے کہ دلی سے منتخب پانچوں مسلم ارکان اسمبلی کا تعلق اسی پارٹی سے ہے۔ ایسے میں وہ مسلمانوں کے کندھے پر بندوق رکھ کے ایل جی پر نشانہ سادھ رہی ہیں جبکہ ان کا اصل درد یہ ہے کہ ان کی پارٹی کے کسی بھی رکن کو نامزد نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹر رحمانی نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیا کہ ۹۰% مسلم ووٹوں سے جیت کے اتنی بڑی اکثریت سے جیتنے والی پارٹی ہر مرحلے پر مسلمانوں کو شدت سے نظرانداز کرتی رہی ہے۔ پارٹی نے نا تو اچھے مسلمانوں کو ٹکٹ دئیے نہ ہی کارپوریشن کےحالیہ الیکشن میں وافر نمائیندگی دی اور نہ ہی مسلمانوں سے متعلق اداروں اردو اکیڈمی، اقلیتی کمیشن ، عرس کمیٹی حج کمیٹی وغیرہ میں با صلاحیت مسلمانوں کا تقرر کیا اسی طرح دلی سرکار کے تحت چلنے والے درجنوں کالجوں کی گورننگ باڈی میں مسلمانوں کی تقرریاں نہیں کیں حتی کہ یہ سرکار اماموں و موذنوں کو وقت پر تنخواہ دینے تک سے قاصر ہے۔ ایسے میں آتشی کو اچانک مسلمانوں کا خیال آنا حیرتناک امر ہے۔
ڈاکٹر رحمانی نے کہا کہ پچھلی کئی دہائیوں میں دلی کے مسلمانوں کو اتنا نقصان نہیں پہونچا جتنا موجودہ حکومت نے پہونچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کونسل جلد ہی اس حکومت کے خلاف الزامات کی طویل فہرست تیار کر کے وزیراعلی اور لیفٹنٹ گورنر کے سپرد کرے گی اور اگر یہ سلسلہ نہ روکا گیا تو مناسب وقت پر اس حکومت کی نااہلی کے خلاف تحریک کا آغاز بھی کیا جائے گا۔
ا