اتراکھنڈ کا اہم سیاحتی مقام نینی تال ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے واقعے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی اور احتجاج کی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔ اس واقعے کے بعد ہونے والے احتجاج، توڑ پھوڑ اور بندش نے مقامی سیاحت کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ یہ شہر جو پہلے سیاحوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اب ویران دکھائی دیتا ہے کیونکہ سینکڑوں سیاح واپس آ رہے ہیں یا اپنا سفر درمیان میں چھوڑ چکے ہیں۔ یہی نہیں جمعہ کو جب ملزم کے گھر کو گرانے کے لیے بلڈوزر بھیجے گئے تو ہائی کورٹ نے مداخلت کرتے ہوئے بلڈوزر کی کارروائی روک دی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل کرے گی اور ملزم کو سزا سنائے جانے سے پہلے ایسی کارروائی کی اجازت نہیں دے گی۔اتراکھنڈ کی معیشت میں سیاحت کا اہم کردار ہے، لیکن اس واقعے کے بعد نینی تال میں سیاحت کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بڑے سیاحتی مقامات جیسے نینی جھیل، ہمالیہ کے درشن، چڑیا گھر، روپ وے، سنو ویو، کیو گارڈن، جو عام طور پر سیاحوں سے بھرے رہتے ہیں، اب ویران ہو چکے ہیں۔ نینی جھیل میں چلنے والی کشتیاں سیاحوں کا انتظار کر رہی ہیں لیکن سیاح ان جگہوں سے فاصلہ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر ڈگ وجے بشت نے کہا کہ کچھ دن پہلے تک سیاحت کا کاروبار بہت اچھا چل رہا تھا، لیکن اب صورتحال پوری طرح بدل چکی ہے۔
احتجاج اور بند کی وجہ سے نینی تال کے مال روڈ اور دیگر بازاروں میں خاموشی ہے۔ دکانیں بند ہونے سے سیاحوں کو اشیائے خوردونوش کی قلت کا سامنا ہے۔ تاہم تجارتی بورڈ نے کمیونٹی کچن کے ذریعے سیاحوں کے لیے کھانا اور بچوں کے لیے دودھ فراہم کرنے کا انتظام کیا ہے۔ تاہم کشیدہ ماحول کی وجہ سے کئی سیاحوں نے اپنے ہوٹل کی بکنگ منسوخ کر دی ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی لوگوں نے نینی تال اور آس پاس کے علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
ایک نابالغ کی عصمت دری کے اس گھناؤنے واقعے نے، جس میں ایک معمر شخص کو ملزم بنایا گیا ہے، نے مقامی لوگوں میں شدید غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ جمعرات کو شہر میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے، لوگوں نے ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔ مشتعل مظاہرین نے متعدد دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور مال روڈ سے تلی تال تک ریلیاں نکالیں۔ بعض تنظیموں نے مقامی تھانے کا گھیراؤ بھی کیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
پولیس نے ملزم عثمان کو گرفتار کر لیا ہے جو ایک ٹھیکیدار ہے اور اسے ہلدوانی میں POCSO عدالت میں پیش کیا گیا اور جیل بھیج دیا گیا۔ اتراکھنڈ پراونشل آرمڈ کانسٹیبلری (UK-PAC) اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (CAPF) کے ساتھ بھاری پولیس فورس کے ساتھ ضلع میں سیکورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے رات گئے فلیگ مارچ بھی کیا۔ سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ بھیڑ کے غصے کو دیکھتے ہوئے ملزم کو سخت سیکورٹی میں رکھا گیا ہے اور اس کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے۔
اس واقعے نے نہ صرف سیاحت کو متاثر کیا ہے بلکہ چھوٹے بڑے تاجروں کو بھی گہری پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات سے نہ صرف شہر کی شبیہ خراب ہوتی ہے بلکہ ان کے ذریعہ معاش پر بھی گہرا اثر پڑتا ہے۔ ایک مقامی باشندے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ "لوگ اس گھناؤنے فعل سے شدید دکھی اور ناراض ہیں۔”satyahindiکے ان پٹ کے ساتھ