ہلدوانی:فساد سے متاثرہ بنبھول پورہ کے حالات دھیرے دھیرے بہتر ہورہے ہیں مگر خوف ود ہشت کم نہیں ہوئی ہے امراجالا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے اس خدشے کے درمیان ایک لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے کہ مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالملک اور ان کا بیٹا، جو ہلدوانی تشدد کے بعد مفرور ہیں، بیرون ملک فرار ہو سکتے ہیں۔ ان سمیت نو افراد کے گھر قرق کیے جائیں گے۔ جمعرات کو بھی پولیس نے مزید پانچ مبینہ شرپسندوں کو گرفتار کیا۔ تشدد سے متاثرہ علاقے میں انتظامیہ کے حکم کے بعد کرفیو میں مشروط نرمی کے بعد علاقے میں فی الحال امن ہے۔ کچھ دکانیں بھی کھل گئیں لیکن لوگوں کو علاقے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔بنبھول پورہ تشدد کے ساتویں دن ایس ایس پی پرہلاد نارائن مینا نے جمعرات کی شام دیر گئے کہا کہ ہلدوانی تشدد معاملے میں اب تک 42 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ عبدالملک اور اس کے بیٹے عبدالمعید کے نیپال فرار ہونے کے اندیشہ کے درمیان سرحد پر پولیس کی ٹیمیں متحرک ہیں اور سیکورٹی ایجنسیوں کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مفرور ملزمان کے خلاف بھی دفعہ 83 کے تحت کارروائی کی جائے گی، اس کے لیے پولیس نے وارنٹ حاصل کر لیے ہیں۔ اس سے پہلے ڈی ایم کے حکم پر بنبھول پورہ علاقے کے کچھ علاقوں میں دو سے سات گھنٹے کی نرمی دی گئی تھی۔
اس دوران لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور راشن، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی خریداری کی۔ ضلع مجسٹریٹ نے بھی بنبھول پورہ علاقہ کا دورہ کیا اور صورتحال کی جانکاری لی۔ ملک کے باغیچہ سے ملبہ ہٹانے کا کام مسلسل دوسرے روز بھی جاری ہے۔ جمعرات کو گرائے گئے مبینہ غیر قانونی مدرسے اور مسجف کا ملبہ ہٹا دیا گیا۔ پورے علاقے میں سیکورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔
ڈی ایم کے حکم پر سٹی مجسٹریٹ کا کیمپ آفس بنبھول پورہ تھانے میں کھولا گیا ہے۔ سٹی مجسٹریٹ ریچا سنگھ نے کہا کہ اگر کسی کو میڈیکل سمیت کوئی اور فوری ضرورت ہو تو فوری کارروائی کی جا رہی ہے اور مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ زونل مجسٹریٹ اے پی واجپئی نے کہا کہ تمام ضروری اشیاء جیسے راشن، سبزیاں وغیرہ لوگوں کو دستیاب کرائی جا رہی ہیں۔
انٹرنیٹ بحال، لیکن رفتار سست
تشدد سے متاثرہ علاقے میں انٹرنیٹ کی سہولت سات دن بعد بحال کر دی گئی ہے لیکن رفتار بہت کم ہے۔ یہاں، پولیس نے حراست میں لیے گئے ملزمان کے موبائل فون سے لی گئی تصاویر اور ویڈیوز کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ جب ان ویڈیوز میں تشدد پھیلاتے نظر آنے والے لوگوں کی شناخت کی جائے گی تو انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔