بنگلہ دیش نے جھارکھنڈ کے دورے کے دوران ہندوستانی وزیر داخلہ امت شاہ کے "بنگلہ دیشی درانداز” کے بارے میں کیے گئے ریمارکس پر شدید احتجاج درج کرایا ہے۔ سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے ایک بیان میں، بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے شاہ کے تبصروں پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں "انتہائی افسوسناک” قرار دیا۔
بنگلہ دیش کی حکومت نے نئی دہلی پر زور دیا کہ وہ اپنے سیاسی رہنماؤں کو ایسے "قابل اعتراض اور ناقابل قبول” بیانات سے خبردار کرے۔احتجاجی نوٹ میں کہا گیا، ’’وزارت نے اپنے شدید تحفظات، گہرے دکھ اور شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاسی قائدین کو اس طرح کے قابل اعتراض اور ناقابل قبول تبصرے کرنے سے باز رہنے کا مشورہ دیے۔‘‘
وزارت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پڑوسی ملک کے شہریوں کے خلاف ذمہ دار عہدوں سے آنے والے ایسے ریمارکس دو دوست ممالک کے درمیان باہمی احترام اور افہام و تفہیم کی روح کو مجروح کرتے ہیں۔
امت شاہ کے تبصرے صاحب گنج ضلع میں ایک ریلی کے دوران آئے، جہاں انہوں نے جھارکھنڈ میں "بنگلہ دیشی دراندازوں سے نمٹنے” کی دھمکی دی کہ اگر بی جے پی نے ریاست میں حکومت بنائی تو "انہیں الٹا لٹکا دیں گے”۔ ان کے ریمارکس "پریورتن یاترا” کے ایک حصے کے طور پر دیے گئے، ایک مہم جس کا مقصد آنے والے انتخابات سے قبل جھارکھنڈ میں سیاسی تبدیلی لانا ہے۔بنگلہ دیش کا شدید احتجاج دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی بے چینی کی عکاسی کرتا ہے، خاص طور پر ہجرت اور سرحد پار تعلقات جیسے حساس مسائل پر۔