ڈھاکہ:بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے خصوصی انسدادِ دہشت گردی قانون کے تحت سابق حکمراں جماعت عوامی لیگ کے اسٹوڈنٹ ونگ پر پابندی عائد کردی ہے۔ چھاترا لیگ پر الزام تھا کہ اس نے تین ماہ قبل اس طلبہ تحریک کے کارکنوں پر حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد کو مستعفی ہوکر ملک چھوڑنا پڑا تھا۔ شیخ حسینہ نے بھارت میں پناہ لی ہوئی ہےوزارتِ داخلہ کے خصوصی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چھاترا لیگ نے طلبہ تحریک میں حصہ لینے والوں کو کچلنے کے لیے انسانیت سوز اقدامات کیے تھے۔ اس سلسلے میں چھاترا لیگ کو مرکزی اور صوبائی و مقامی اعلیٰ و اہلکاروں کی مدد بھی حاصل رہی۔ حکم نامے کے تحت چھاترا لیگ پر پابندی پہلا مرحلہ ہے۔ اس کے جرائم کی تفتیش شروع کی جائے گی اور جو لوگ سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے اُن کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
5 اگست کو شیخ حسینہ واجد کی وزارتِ عظمٰی کے ختمے سے بنگلا دیش میں عوامی لیگ کا پندرہ سالہ اقتدار ختم ہوا تھا۔ عوامی لیگ نے اپنے عہدِ اقتدار میں سیاسی مخالفین کو پولیس اور فوج کی مدد سے کچلنے کی پالیسی اپنائی اور جماعتِ اسلامی کے معمر رہنماؤں کو جعلی مقدمات میں پھنساکر موت کے گھاٹ اتارا۔ اس سلسلے میں قائم کیا جانے والا خصوصی ٹربیونل اب شیخ حسینہ واجد اور اُن کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائیاں کر رہا ہے۔