پریاگ راج, 3جنوری:سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق کی مشکلات کم نہیں ہورہی ہیں بلکہ اضافہ ہی ہورہا ہے ایک طرف سنبھل انتظامیہ نے پورے سنبھل کی اوقف کی انکوائری کا فیصلہ کیا گیا وہیں سنبھل تشدد معاملے میں برق کو ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت کے مطابق رکن پارلیمنٹ کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سنبھل تشدد کی تحقیقات میں مکمل تعاون کیا جانا چاہئے۔ تاہم عدالت نے ایم پی برق کی گرفتاری پر فوری روک لگا دی ہے۔ رپورٹس کے مطابق سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ مسترد کردیاہے۔عدالت نے کہا کہ ایم پی برق کے خلاف جن دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے اس میں سات سال سے کم کی سزا ہے۔ البتہ پولیس اس معاملے میں برق کو نوٹس جاری کرڈکتی اور انہیں پوچھ گچھ کے لیے بلا بھی سکتی ہے۔ برق کو ان کی تحقیقات میں پولیس کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔ یہی نہیں، عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر ایم پی برق پولیس کی جانب سے نوٹس دینے کے بعد اپنا بیان ریکارڈ کرانے نہیں آتے اور پولیس کی تفتیش میں تعاون نہیں کرتے ہیں، تب ہی انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
یادرہے پولیس نے برق کے خلاف سنبھل تھانے میں تشددپر اکسانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ ایف آئی آر ایم پی کے خلاف 24 نومبر کو ہونے والے تشدد کے لیے لوگوں کو اکسانے کے لیے درج کی گئی تھی۔