نئی دہلی :
ماہرین کے مطابق کورونا کی دوسری لہر 100 دن تک چل سکتی ہے۔ جب تک 70 فیصد لوگوں کو حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے جاتے ہیں اور سماجی دوری پیدا نہیں ہوتا ہے ، یہ لہر جاری رہے گی۔ لہٰذا ماسک پہننے کے ساتھ ساتھ حفاظتی تدابیر اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے۔ یہ مشورہ جنوب مشرقی ضلع کی پولیس کی جانب سے تیار کردہ ایک ایڈوائزری میں دیا گیا ہے۔
یہ ایڈوائزری دہلی پولیس اہلکاروں کو بیدار کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ ڈاکٹر نیرج کوشک کے ذریعہ تیار کردہ مشاورتی بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ایک نئی شکل ویکسین اور سماجی دوری سے بھی بچ کر نکل سکتی ہے۔ دوبارہ متاثر ہونے اور ویکسین لگواچکے لوگوں میں انفیکشن کی ایک اہم وجہ ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ وائرس کی یہ نئی شکل انتہائی خطرناک انفیکشن پھیلانے والی ہے۔ لہٰذا جب کسی پریوار کا کوئی فرد متاثر ہوتا ہے تو پورا خاندان متاثر ہوجاتا ہے۔ یہ وائرس بچوں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔
ڈاکٹر کوشک نے یہ بھی کہا کہ عام طور پر آر ٹی -پی سی آر ٹیسٹ میںپکڑ میں نہیں آرہا ہے حالانکہ سونگھنے کی صلاحیت سے محروم ہوجانا اس وائرس سے متاثر ہونے کی سب سے اہم شناخت ہے۔ ابھی تک کے رجحانات کے مطابق یہ وائرس سطح پر نہیں پھیل رہا ہے۔ لہٰذا سطحوں کو جراثیم کُش کرنے کی زیادہ ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ 15 منٹ سے زیادہ عرصے تک کسی متاثرہ شخص سے رابطے میں ہیں تو آپ کے انفیکشن ہونے کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں۔ وہیں موٹاپا ، ذیابیطس ، گردوں کی بیماری میں مبتلا افراد کو زیادہ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں کو زیادہ سے زیادہ ورزش کرنے اور جنک فوڈ سے پرہیز کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔دریں اثناء یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہجوس ، ناریل پانی اور دلیہ جیسی چیزیں لیں۔