میرٹھ:
کیا مغربی یوپی کے شہری علاقوں میں کورونا پیک کی طرف پہنچ رہا ہے؟ یہ سوال اس لئے پیدا ہورہا ہے کیونکہ گزشتہ روز آر ٹی پی سی آر کی تحقیقاتی رپورٹ میں 42 فیصدی سیمپل کورونا پازیٹیو نکلے ہیں۔ اینٹیجن ٹیسٹنگ میں صرف سات فیصدی ہی انفیکشن ملے ہیں۔ میرٹھ زون میں کل انفیکشن شرح 20فیصد ہے۔ ابھی کورونا انفیکشن کے زیادہ معاملے شہری علاقوںکے ہیں۔ دیہی علاقوں میں ابھی انفیکشن کا خدشہ بنا ہوا ہے۔
میرٹھ ڈویژن میں کورونا انفیکشن کی جانچ کے لیے لئے گئے سیمپل کی اینٹیجن جانچ زیادہ ہورہی ہے۔ آر ٹی پی سی آر تحقیقات نسبتاً کم ہیں۔ گزشتہ روز ہاپوڑ اور غازی آباد میں انفیکشن کی شرح ریکارڈ رہی۔ میرٹھ میںآر ٹی پی سی آر جانچ میں 36 فیصد کورونا پازیٹیو ملے ہیں۔ اینٹیجن جانچ میں صرف 6 فیصد کورونا انفیکشن آئے ہیں۔ میرٹھ ڈویزنل کمشنر سریندر سنگھ نے آر ٹی پی سی آرجانچ میں 42 فیصد انفیکشن شرح کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کورونا انفیکشن کے عروج پر ہونے کی نشانی ہوسکتی ہے۔ یوں بھی پردیش میں انفیکشن شرح میں معمولی گراوٹ آئی ہے۔
ڈویژن میں 154 ، میرٹھ میں7 ڈاکٹر متاثر
ڈویزنل کمشنر نے بتایا کہ ڈویژن کے 6 اضلاع میں 7091 بیڈ آکسیجن فراہمی والے ہیں۔ ان میں سے 1990 بیڈ میرٹھ کے ہیں۔ میرٹھ میں آئی سی یو میں 611 بیڈ دستیاب ہیں اور کل 175 وینٹی لیٹر کی سہولت دستیاب ہے۔ 17 ہزار 544 لوگ ہوم آئیسولیشن میں ہیں۔ ان میں 5790 لوگ میرٹھ ضلع کے ہیں۔ ہوم آئیسولیشن والے 99 فیصد مریضوں کو میڈیسن کٹ دے دی گئی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کنٹیکٹ ٹریسنگ زیادہ نہیں ہو پارہی ہے۔ ڈویژن میں 154 ڈاکٹر کورونا متاثر ہیں ، ان میں سب سے کم 7 ڈاکٹر میرٹھ میں متاثر ہیں۔ جبکہ باغپت میں 45، بلند شہر میں 47 اور غازی آباد میں 46 ڈاکٹر انفیکشن کی زد میں ہیں۔
ڈویزنل سریندر سنگھ نے اعتراف کیا کہ آکسیجن کے چاروںریفلنگ سینٹروں پر دیر رات تک بھیڑ جمع ہورہی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ڈاکٹر مریضوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنا سلنڈر لے کر آئیں۔ بیڈ مل جائے گا جو اسپتال مریضوں سے سلنڈر منگوائیں، ان کے کووڈ بیڈ کم کئے جائیں گے۔ یہ مانا جائے گا کہ ان کا انتظام مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میرٹھ میں تین دن تک آکسیجن کی کافی دستیابی ہے۔