نئی دہلی :سفارتی تنازع کے درمیان اب کینیڈا نے بھارتی حکومت پر نئے اور سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ اس نے الزام لگایا کہ کینیڈا میں موجود بھارتی ایجنٹ لارنس بشنوئی گینگ کے ساتھ مل کر خالصتان کے حامی عناصر کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ کینیڈا کے یہ الزامات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب لارنس بشنوئی ممبئی میں این سی پی رہنما بابا صدیقی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے بھارت میں خبروں میں ہیں۔ تاہم ہندوستان نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا ہے کہ کینیڈا نے کوئی ثبوت بھی پیش نہیں کیا ہے۔
رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) کے کمشنر مائیکل ڈوہیم نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں ہندوستانی سفارت کاروں پر کینیڈا میں جنوبی ایشیائی تارکین وطن کے خلاف قتل، بھتہ خوری، ڈرانے دھمکانے اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے کا الزام لگایا، خاص طور پر ‘خالصتان کے حامیوں’ کے خلاف۔ ڈوہیم نے پریس کو ایک بیان میں کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ کینیڈا میں مقیم ہندوستانی سفارت کاروں اور قونصلر اہلکاروں نے اپنے سرکاری عہدوں کا فائدہ اٹھایا اور خفیہ سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ فیڈرل پولیسنگ، نیشنل سیکیورٹی، رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر بریگٹ گاوین نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بھارتی "ایجنٹ” ‘خالصتان حامی’ افراد کو نشانہ بنانے کے لیے ‘منظم جرائم کے عناصر’ کو استعمال کر رہے ہیں۔
گاوین نے کہا کہ "یہ عناصر جنوبی ایشیائی کمیونٹی کے لوگوں کو استعمال کر رہے ہیں۔ اپنی تفتیش اور رازداری کے تحفظ کے لیے ہم زیادہ کچھ نہیں بتا سکتے لیکن پھر بھی ہم کہہ سکتے ہیں کہ منظم جرائم پیشہ عناصر کا استعمال ہوتا رہا ہے۔ کینیڈا میں خاص طور پر بشنوئی گینگ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس منظم جرائم پیشہ گینگ کے ہندوستانی حکومت کے "ایجنٹوں” سے روابط ہیں، جس سے جاری سفارتی تنازع میں مزید گہرا ہو رہا ہے۔ دونوں ملکوں کی جانب سے سفارت کاروں کو نکالنے کی تازہ پیش رفت رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کمشنر مائیک ڈوہیم کے حالیہ الزامات کے بعد سامنے آئی، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس بھارتی حکومت کے "ایجنٹوں” کے ذریعے کی جانے والی بعض مجرمانہ سرگرمیوں کے بارے میں جانکاری تھی
ہندوستان نے پیر کے روز کینیڈا کے چارج ڈی افیئرس اسٹیورٹ وہیلر کو طلب کر کے اوٹاوا میں ہندوستانی ہائی کمشنر اور دیگر سفارت کاروں اور عہدیداروں کو "بے بنیاد طریقے سے نشانہ بنانے” کو ناقابل قبول قرار دیا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو نے ہندوستان پر "جانکاری اکٹھا کرنے کی خفیہ تکنیکوں، ایشیائی نژاد کینیڈین شہریوں کو نشانہ بنانے، اور دھمکی آمیز اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہونے” کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کے شواہد کا حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ ہندوستانی حکومت کے اہلکار ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھے جو عوامی تحفظ کے لیے خطرہ ہیں۔