شیلانگ :
میگھالیہ سرکار میں بی جے پی کے وزیر سنبور شولئی نے ریاست کے لوگوں کو مرغے ، بھیڑ یا بکرےکا گوشت یا مچھلی کے بجائے بیف زیادہ کھانے کے لیے کہا اور اس بات کی تردید کی کہ ان کی پارٹی اس کے خلاف ہے ۔
گزشتہ ہفتے کابینہ وزیر کا حلف لینے والے سینئر بی جے پی لیڈر شولئی نے کہاکہ ایک جمہوری ملک میں ہر کوئی اپنی پسند کا کھانا کھانے کے لیے آزاد ہے۔ انہوں نے جمعہ کو صحافیوں سے کہا کہ میں لوگوں کو مرغے، بھیڑ یا بکرے کا گوشت یا مچھلی کھانے کے بجائے بیف زیادہ کھانے کی ترغیت دیتا ہوں۔یہ خیال کہ بی جے پی گائے کے ذبیحہ پر پابندی لگائے گی ، یہ دور ہو جائے گی۔ مویشی پرورش اور ویٹرنری وزیر شولئی نے یہ بھی یقین دلایا کہ وہ یہ یقینی کرنے کے لیے آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما سے بات کریں گے کہ پڑوسی ریاست میں نیا ایکٹ میگھالیہ میں مویشیوں کی نقل وحمل میں خلل نہ ڈالے ۔یہ صاف کردیں کہ شمال مشرقی ریاست میں بیف کے گوشت کا استعمال عام بات ہے۔
میگھالیہ اور آسام کے درمیان سرحدی تنازع پر تین بار کے ایم ایل اے نے کہا کہ ’’اب وقت آگیا ہے کہ ریاست سرحد اوراپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے پولیس فورس کااستعمال کرے۔ انہوں نے کہاکہ اگر آسام کے لوگ سرحدی علاقوں میں ہمارے لوگوں کو ہراساں کرتے رہتے ہیں تووقت آگیا ہے کہ صرف بات نہ کریں اور چائے نہ پئیں، ہمیں جواب دینا ہوگا، ہمیں موقع پر ہی جواب دینا ہوگا ‘‘ حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہاکہ وہ تشدد کے حق میں نہیں ہے ۔
لیڈر نے کہاکہ ہم لوگوں میں ہمارے اپنے لوگوں کی حفاظت کاجذبہ ہوناچاہئے ، ہمیں اپنی طاقت کااستعمال کرنا چاہئے۔ پولیس کے آسام پولیس سے بات کرنے کے لیے مورچہ پر جانا چاہئے۔ اپنی زمین اور لوگوں کی ’حفاظت کے لیے کھڑے ‘ہونے کے لیے میزورم پولیس کی تعریف کرتے ہوئے بی جے پی وزیر نے میگھالیہ پولیس کی تنقید کی، جو سرحدی علاقے کے رہنے والوں کی حفاظت کرنے کے لیے ہمیشہ ’ بیک فٹ پر دیکھی جاتی ہے ۔‘
انہوں نے کہا کہ ہم نے وقتاً فوقتاً دیکھا ہے کہ پولیس پیچھے ہے اور عام شہری سب سے آگے ہیں۔ اعلیٰ حکام کو حکم دینا چاہیے کہ پولیس لوگوں کی حفاظت کے لیے آگے آئے۔