بلند شہر: آخر وہ سچ سامنے آیا جس کے بارے میں کسی نے سوچا بھی نہیں تھا شک کی سوئی تو کہیں اور جارہی تھی اتر پردیش بلند شہر کے میں پولیس نے ایک ہفتے بعد مندر کی توڑ پھوڑ کے واقعے کا انکشاف کرتے ہوئے چار ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ’ان کے نام ہریش شرما،کیشو،اجے اورشیوم ہیں-قارئین کو یاد ہوگا کہ سدھیر چودھری نے اس معاملے پر ایک پروگرام بھی کیا تھا-بہر حال آج تک نے اس پر بھی رپورٹ کی ہے آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ انہوں نے واردات کو شراب کے نشے میں انجام دیا تھا۔واضح ہو 31 مئی کی رات بلند شہر کے گلاوٹھی تھانہ علاقے کے برال گاؤں میں نامعلوم افراد نے 4 مندروں میں مورتیاں توڑ پھوڑ دی تھیں جس سے پوری ریاست میں سنسنی پھیل گئی تھی
ایس ایس پی شلوک کمار نے جمعرات کو انکشاف کیا کہ گاؤں کے چار نوجوان اس معاملے میں ملوث تھے، جو گھر میں بیٹھے شراب پی رہے تھے۔ انہوں نے شراب کے نشے میں ہی مورتیاں توڑی تھیں۔ مورتیوں کو تورنے میں استعمال کی گئی لوہے کی راڈ (آہنی سلاخ) بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ آہنی سلاح کی فرانزک تفتیش جاری ہے اور فنگر پرنٹس سے پوری معلومات سامنے آئیں گی۔ اس کے ساتھ گاؤں میں نصب دیگر سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔انہوںنے ہریش کو کلیدی ملزم بتایا ان کا کہنا تھا کہ مزید لوگ اس میں ملوث ہیں-
لوگوں کا کہنا ہے کہ شیوالے میں نہ صرف 130 سال پرانا شیولنگ ٹوٹا گیا ہے بلکہ ہنومان کا مجسمہ بھی توڑ دیا گیا ہے۔ ملزمان کی جانب سے شنی مندر کی مورتیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ باہر کے چھوٹے بت کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
گاؤں کے پرائیویٹ اسکول کے سامنے بنے درگا مندر میں بھی مورتیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ یہاں ہنومان کی مورتی توڑ دی گئی۔ مندر میں سائی بابا کی مورتی کو بھی ہتھوڑے سے توڑ دیا گیا۔ گاؤں کے گورکھ ناتھ مندر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی اور کچھ مورتیوں کو کھیت میں پھینک دیا گیا۔