امریکہ نے بدھ کو کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف کینیڈا کے الزامات تشویشناک ہیں۔ امریکہ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر کینیڈا کے ساتھ مشاورت جاری رکھے گا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ "حکومت کینیڈا کی طرف سے لگائے گئے الزامات تشویشناک ہیں اور ہم ان الزامات کے بارے میں کینیڈین حکومت کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔”
کینیڈا کی قومی سلامتی اور انٹیلی جنس ایڈوائزر ناتھالی ڈروئن اور کینیڈین پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے واشنگٹن پوسٹ کو لیک ہونے والی رپورٹ کی تصدیق کی۔ جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ کینیڈا میں خالصتانی علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کی مہم کے پیچھے شاہ کا ہاتھ تھا۔
ایک سوال کے جواب میں موریسن نے کہا کہ انہوں نے واشنگٹن پوسٹ کو شاہ کے نام کی "تصدیق” کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی نے مجھے بلایا اور پوچھا کہ یہ وہی شخص ہے؟ میں نےتصدیق کی کہ یہ وہی شخص ہے۔” آپ کو بتا دیں کہ واشنگٹن پوسٹ نے بھی کچھ دن پہلے ایک رپورٹ شائع کی تھی، جس میں امیت شاہ کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔ لیکن پھر وہ رپورٹ ذرائع پر مبنی تھی۔ اب اس کی تصدیق کینیڈا کے وزیر خارجہ نے کر دی ہے۔
کینیڈا کے الزامات پر ہندوستانی حکومت کے ذرائع نے بدھ کے روز کہا کہ وہ کینیڈا میں خالصتانی دہشت گردوں کو نشانہ بنانے میں وزیر داخلہ امت شاہ کے مبینہ کردار کے بارے میں معلومات کو "بہت کمزور” سمجھتا ہے۔ انہیں امید ہے کہ اس سے شاہ یا ہندوستان کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ ،