نئی دہلی :
سوشلسٹ مہیلاسبھا کا کہنا ہے کہ سرکار کی طرف سے یکم اگست کو یوم مسلم خواتین حقوق کے نام سے منانے کا فیصلہ بھدا مذاق ہے اور وہ اس فیصلے سے حیران ہے ۔
میڈیا کو جاری ایک بیان میں سرکار کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ جہاں وہ تین طلاق بل کے حوالے سے مسلم خواتین کے حقوق دلانے کا دعویٰ کرتی ہے وہیں دوسری طرف اس نے مسلم خواتین کی ایک تعداد کو غیر منصفانہ طور پر جیل میں بند کر رکھا ہے ہے اور ان کے حقوق پامال کر رہی ہے۔
سوشلسٹ مہیلاسبھا کی قومی نائب صدر ساگر یکا بنرجی نے کہا کہ اگر سرکار واقعی سنجیدہ ہے تو سی اے اے تحریک کی آڑمیں جیل میں ڈال دی گئی خواتین کو فوری طور پر رہا کرے۔ انہوں نے کہا کہ گلفشاں فاطمہ اور عشرت جہاں کو بلا تاخیر رہا کرے ،اسی طرح عمر خالد اور شرجیل امام کی ماں مسلم ہیں ،ان کادرد محسوس کرے اور انہیں فوراً رہا کرے۔ ہم ان سب کی رہائی کامطالبہ کرتے ہیں ۔
ساگریکا بنرجی نے مزید کہا کہ ہمیں سرکار کی نیت پر شک ہے اور یکم اگست کو یوم مسلم خواتین منانے کو زخموں پر نمک چھڑکنے جیسی حرکت سمجھتے ہیں۔