دیوبند: سمیر چودھری۔
گستاخِ رسول ﷺ یتی نرسنگھا نند کے نفرت انگیز بیان کو لیکر ملک بھر میں شدید غم وغصہ پایاجارہاہے اور بڑی تعداد میں مسلم سماج اور انصاف و انسانیت پسند تنظیموں کے افراد مختلف جمہوری طریقوں سے احتجاج کرکے یتی نرسنگھا نند کے خلاف کارروائی کی مانگ کررہے۔ اسی کڑی میں آج سہارنپور میں احتجاج کے دوران اس وقت ہنگامہ ہوگیا جب پولیس اور نوجوانوں کے درمیان معمولی نوک جھونک کے بعد تصادم کی صورتحال بن گئی ،جس کے بعد جہاں پولیس نے بھیڑ پر لاٹھی چارج کیا وہیںنوجوانوں کی جانب سے پولیس پر پتھراو کی کوشش کی گئی، حالانکہ غنیمت رہی ہے کہ اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور بروقت اعلیٰ افسران اور ذمہ دار افراد نے بھیڑ کو منتشر کردیا۔
تفصیل کے مطابق آج سہارنپور سے متصل واقع شیخ پورہ قدیم گاوں میں یتی نرسنگھا نند کی گستاخی کے خلاف بڑی تعداد میں لوگوں نے جمع ہوکر احتجاج کیا اور پولیس چوکی کے باہر پہنچ کر افسران کو میمورنڈم سونپ کر شانِ رسالت میں گستاخی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی۔ میمورنڈم دینے کے بعد بھیڑ میں موجود کچھ نوجوانوں کی روک ٹوک کرنے کی وجہ سے پولیس سے نوک جھونک ہوگئی، جس سے کشیدگی کی صورتحال بن گئی، اس دوران جہاں پولیس نے لاٹھی چارج کردی، وہیں مشتعل نوجوانوں کی جانب سے بھی پولیس کی طرف اینٹ پتھر پھینکے گئے، جس کے بعد موقع پر پہنچے اعلیٰ افسران نے حالات کوکنٹرول کرتے ہوئے بھیڑ کو منتشر کیا ،وہیں ذمہ دارافرادنے بھیڑ کو سمجھابجھاکر واپس بھیجا ، غنیمت یہ رہی کہ اس واقعہ میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا ہے اور اب حالات پوری طرح نارمل ہیں اور کسی طرح کی کشیدگی نہیں ہے۔ حالانکہ پورے علاقہ میں بڑی تعداد میں پولیس کے ساتھ فورس کو تعینات کیاگیاہے۔ بتایاگیا ہے پولیس نے اس پورے معاملہ میں 20 نامزد سمیت کچھ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ قائم کیاہے، جن کی ویڈیوز کے ذریعہ شناخت کی جارہی ہے اور پولیس کچھ نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی تیاری کررہی ہے۔