اسلام آباد:(ایجنسی)
پاکستان میں سیاسی پیش رفت بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔ دو جماعتوں نے عمران خان کی مخلوط حکومت سے حمایت واپس لے لی۔ دونوں پارٹیوں نے عمران خان کی حکومت سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ تاہم نیشنل اسمبلی میں اپنی اکثریت محروم ہونے والے عمران خان اب بھی اپنی حکومت بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دریں اثناء پاکستانی سکیورٹی اداروں کو شبہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو قتل کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔ پاکستانی سکیورٹی اداروں کو اس حوالے سے معلومات موصول ہوئی ہیں۔ خفیہ اطلاع ملنے کے بعد عمران خان کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات فواد خان نے یہ سنسنی خیز معلومات دی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد خان نے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا تو انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کیا خط میں 27مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کا ذکر ہے یا نہیں ؟۔اس جلسے عام میں تقریر کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ 27 مارچ کے جلسے میں بلٹ پروف شیشے لگانے کو کہا گیا تھا۔ عمران نے کہا کہ اللہ نے چاہا تو میری موت ہی آئے گی۔ آپ لوگ اس کی فکر نہ کریں۔
یہ دعویٰ فواد چوہدری کی جانب سے جمعرات کو عمران خان کی تقریر کے بعد کیا گیا ہے۔ عمران خان نے جمعرات کی رات اپنی تقریر میں غلطی سے امریکہ کا نام لیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کی موجودہ سیاسی حالات میں امریکہ کی سازش ہے۔
تاہم بعد میں انہوں نے یہ کہتے ہوئے تردید کی ہے کہ پاکستان میں کسی ملک کا ہاتھ نہیں ہے۔ اس سے قبل 27 مارچ کو اپنے جلسے میں عمران خان نے ایک خط دکھایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس سازش کا ذکر ہے جو ایک ملک نے میری حکومت گرانے کے لیے کی ہے۔
حال ہی میں پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نے بھی ایسا ہی دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ملک بیچنے سے انکار پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ واوڈا نے یہ دعویٰ ایک ٹی وی چینل پر غیر ملکی سازش کا ہاتھ ہونے کے سوال پر کیا تھا۔