العربیہ ذرائع نے انکشاف کیا یروشلم کی صورتحال کو پرسکون بنانے اور کئی روز سے جاری کشیدگی میں کمی کے لیےاسرائیل ، اردن ، فلسطین اور مصر کے مابین اتوار کے روز سیکیورٹی رابطے ہوئے ہیں۔
مصر کے سیکورٹی وفد نے تناؤ پر قابو پانے اور یروشلم میں ہونے والے واقعات کے بعد اس بات کو یقینی بنانے کے لیے حماس اور اسرائیل سے رابطے کیے۔
ایک باخبر ذرائع نے انکشاف کیا حماس نے وفد کو آگاہ کیا کہ وہ القدس میں کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتی لیکن صورتحال کا انحصار یروشلم میں جاری اسرائیلی فوج کے حملوں اور غزہ میں بار بار اسرائیلی فضائی بمباری روکنے پر ہے۔
اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان ہفتہ کی شام مشرقی یروشلم میں نئی جھڑپیں ہوئیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے انتہا پسند یہودیوں اور فلسطینیوں اور سیکورٹیفورسز کے مابین سالوں میں مقدس شہر میں ہونے والی سب سے بڑی جھڑپوں کے تناظر میں پرسکون ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم خبر رساں ادارے’اے ایف پی ‘کے ایک صحافی کے مطابق گذشتہ دنوں کی نسبت ہفتے کے روز نسبتاً کم کشیدگی پائی گئی۔
ہلال احمر فلسطین نے بتایا جھڑپوں کے نتیجے میں چھ فلسطینی زخمی ہوگئے جن میں سے پانچ کو اسی جگہ پر ضروری ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔
ہفتے کی شام اسرائیلی پولیس نے اسی طرح کے تشدد کو روکنے کے لیے اپنے سیکڑوں اہلکاروں کو پرانے شہر کے آس پاس میں تعینات کیا تھا۔العربیہ کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ فلسطینی مظاہرین نے اسرائیلی پولیس پر پٹرول بم پھینکے جس کے جواب میں صہیونی فوج نے ان پر صوتی بموں سےحملے کیے۔
فلسطینی نوجوانوں نے باب العامود کے قریب متعدد گلیوں میں کچرے کے کنٹینر بھی جلا ڈالے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا تھا کہ قریب 100 فلسطینیوں نے قلندیا چیک پوسٹ پر پتھر اور پٹرول بم پھینکے۔ یہ چوک یروشلم اور مغربی کنارے کو جوڑتی ہے۔