نئی دہلی :
آسٹریلیاکے اخبار نے کورونا پر بھارت کی صورت حال کو عالمی سطح پررکھا تو ہندوستانی ہائی کمیشن نے خط کے ذریعہ ایڈیٹرز کو ہی نصیحت دے ڈالی۔ انہیں کہا گیا کہ ایسے ’بے بنیاد‘ مضامین لکھنے سے آگے بچیں۔ ہندوستانی ہائی کمیشن کے مطابق حکومت ہند کورونا پر بہت اچھے سے اقدامات کررہی ہے۔ اس کا اثر بھی دکھائی دیتا ہے۔
دراصل آسٹریلیائی اخبار نے لکھا تھا کہ ہندوستان کس طرح کورونا کے بھنور میں پھنس گیا ہے۔ مضمون کے مطابق دبنگ ، کھوکھلے راشٹر واد اور نوکر شاہوں کی ناکامیابی کی وجہ سے یہ صورتحال بھارت کو دیکھنی پڑ رہی ہے ۔ ہائی کمیشن کے نوٹ میں کہا گیا ہے کہ مضمون میںبے وجہ پی ایم کے انتخابی تشہیری مہم کے ساتھ کمبھ میلہ کو نشانہ بنایا گیا ۔ اس پر بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر پی ایس کارتھیگیان کے دستخط ہیں۔
’دی ٹائمس‘ میں شائع ہونے والے مضمون میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہند خاص طور پر پی ایم مودی کورونا سے نمٹنے میں بری طرح ناکام ر ہے۔ اس میں ان طور طریقے کی تنقید کی گئی ہے جو سرکار نے حالیہ وقت میں وائرس کو کاؤنٹر کرنے کے لیے عمل میں لائے ہیں۔ اخبار کی رپورٹ ” Modi leads India out of lockdown and into a Covid apocalypse”میں کہا گیا ہے کہ کورونا پر جو بھی حالات بنے ہیں اس کے لیے بھارت کی موجودہ قیادت ذمہ دار ہے۔
مضمون شائع ہونے کے بعد کینبرا میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے اسی طرز پر اخبار پر دباؤ بنانے کی کوشش کی جیسا ایمرجنسی کے دوران اندرا گاندھی کی حکومت کرتی تھی۔ اس وقت کی حکومت عالمی میڈیا میں آنے والی خبروں کا کچھ اسی طرح مقابلہ کرتی تھی۔ ہندوستانی عہدیداروں نےمضمون کو بے بنیاد و غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے کورونا سے نمٹنے کی ہندوستان کی کوششوں کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہائی کمیشن نے ان اقدامات کی تفصیلات خط میں دیں جو کورونا کو لے کر حکومت ہند نے حالیہ برسوں میں اٹھائےہیں۔