لکھنؤ:
بڑھتے ہوئے کوروناکے معاملے کے پیش نظرکئی مقامات پر نائٹ کرفیو کا اعلان کیا گیا ہے۔ دوسری طرف ویکسین کے بارے میں سیاست گرما گئی ہے۔وہیں کورونا کی دوسری لہر نے اتر پردیش کی صورت حال سنگین کردی ہے۔ یوپی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 6,024 سے زیادہ کیس سامنےآئے ہیں۔ 40 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ریاست میں گزشتہ دودن کے اندر 12000 نئے معاملات ہوئے ہیں۔لکھنؤ میں بدھ کے روز کورونا کے 1333 نئے واقعات پائے گئے تھے اور 6 اموات ہوئیں تھیں۔ اس صورت حال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ شہر کےبیکنٹھ دھام شمشان گھاٹ میں آخری رسومات کے لئے ٹوکن تقسیم کیے گئے تھے اور لوگوں کو 8 سے 12 گھنٹے انتظار کرنا پڑا ۔
آخری رسومات کے لئے ٹوکن لے کر کرناپڑرہا ہے 12 گھنٹے تک انتظار
سی ایم او آفس سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق لکھنؤ میں گزشتہ 3 دنوں میں کورونا سے 20 مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اس کے برعکس 60 کورونا پازیٹیو کا شمشان گھاٹوں پر آخری رسوم کیا گیا ہے۔ لکھنؤ میں بینکٹھ دھام شمشان گھاٹ کے باہر ایمبولینس کی قطار لگ گئ ہے۔
اسپتال میں بھرتی ہونےکے لئے20گھنٹے کا انتظار
لکھنؤ میں 1333 مریض پائے گئے۔ سنگین مریضوں کو اسپتال میں داخل کرانے کے لئے 20-20 گھنٹے تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ صورت حال اتنی خراب ہے کہ کووڈپازیٹو مریضوں کی کال کے بعد بھی ایمبولینس نہیں پہنچ رہی ہے۔
یوپی میں اب تک 8964 افراد کی موت
ایڈیشنل چیف سکریٹری صحت امت موہن پرساد نے بتایا کہ یوپی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 6,024 کوروناپازیٹیو پائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ریاست میں 31987 فعال معاملات ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں 40 متاثرہ افراد کی موت ہوچکی ہے۔ یوپی میں اب تک کل 8964 متاثرہ افراد کی موت ہوچکی ہے۔
کے جی ایم یو کے 38 ڈاکٹر ویکسین لینے کے بعد بھی متاثر
اتر پردیش میں کورونابے قابو ہوتا جارہا ہے۔ کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی لکھنؤ کے چانسلر سمیت 38 ڈاکٹروں اور 3 ہیلتھ ورکس کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔ ہر ایک نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لی تھیں۔ کے جی ایم ایس یو کے ترجمان ڈاکٹر سدھیر کمار نے بتایا کہ وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل ڈاکٹر بپن پوری کو دوسری بار انفیکشن ہوا ہے۔ وہ فی الحال آئسولیٹ ہیں۔ اسے بخار کی شکایت ہے۔