نئی دہلی:
دہلی کے تمام نجی اسکولوں میں آن لائن اورسیمی- آن لائن کلاسز پر پابندی عائدکردی گئی ہے۔ دراصل دہلی کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں 20 اپریل سے 9 جون تک گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان ہوچکا ہے۔ اس کے باوجود کچھ نجی اسکول آن لائن کلاسز چلا رہے تھے۔ جس کے بعد دہلی حکومت نے 20 اپریل سے 9 جون تک گرمیوں کی تعطیلات کے دوران آن لائن کلاسز یا سیمی آن لائن کلاسوں پر پابندی عائد کرنے کا باضابطہ حکم جاری کیا۔
دہلی حکومت کے محکمہ تعلیم نے دہلی کے تمام پرائیویٹ اسکولوں کو آن لائن/ سیمی آن لائن ٹیچنگ اور لرننگ سرگرمیوں کو گرمیوں کی تعطیل کی مدت کے دوران معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ محکمہ تعلیم کو یہ جانکاری ملی تھی کہ گرمیوں کی تعطیلات کے اعلان کے باوجود کئی نجی اسکول بغیر کسی وقفے کے فزیکل کلاس روم لرننگ کے نام باقاعدہ آن لائن کلاسز چلا رہے ہیں ، جس کے بعد یہ حکم جاری کیا گیا ہے۔
نقل مکانی روکنے کا منصوبہ ، مزدوروں کو 5-5 ہزار روپے دے گی دہلی حکومت
دہلی حکومت لاک ڈاؤن کے دوران تارکین وطن یومیہ مزدوراور تعمیراتی کام میں مصروف مزدوروں کی بھلائی کے لئے پرعزم ہے۔ ان مزدوروں کو 5-5 ہزار روپے دئے جائیں گے۔ حکومت نے لاک ڈاؤن میں ان کے رہنے ، کھانے ، پینے ، کپڑے اور دوا وغیرہ کے انتظامات کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے ہیں۔ ہائی کورٹ کو یہ معلومات دیتے ہوئے حکومت دہلی نے بتایا کہ پرنسپل سکریٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، جو ہر طرح کے انتظامات پر غور کرے گی۔
ہائی کورٹ نے لاک ڈاؤن کے دوران تارکین وطن یومیہ مزدور اور تعمیراتی کارکنوں کے لئے مناسب اقدامات کرنے پر دہلی حکومت سے رپورٹ طلب کی تھی۔ حکومت کی پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ تمام قسم کے انتظامات کو دیکھنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور پرنسپل سکریٹری – ہوم بھوپندر سنگھ بھلا کو اس کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جو ریاست کا نوڈل آفیسر ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2020 میں رجسٹرڈ کارکنوں کی تعداد 55 ہزار کے قریب تھی اور ایک سال میں خصوصی کیمپ لگا کر اندراج کیا گیا اور فی الحال یہاں ایک لاکھ 71 ہزار 861 رجسٹرڈ مزدور موجود ہیں۔
سال 2020 میں کارکنوں کو دو بار پانچ ہزار روپے کی امداد فراہم کی گئی اور 20 اپریل تا 2021 سے ایک بار پھر پانچ ہزار روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ، اسکولوں میں فراہم کردہ دوپہر کے کھانے کو مزدوروں کے کھانے کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔