نئی دہلی:
دہلی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال آج صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے سب سے بڑے کووڈ اسپتال ایل این جے پی پہنچے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہم لوگوں کو ویکسینیشن تیز کرنے کی ضرورت ہے اور دوسری طرف انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کی بھی ضرورت ہے ، ساتھ ہی اسپتال انتظامیہ کو بھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہلی میں کورونا کی چوتھی لہر ہے۔ کیس کے کم ہونے کے سبب سسٹم میں تھوڑی نرمی آگئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج ایل این جے پی کا پورا سسٹم کا معائنہ کیا، جس طرح ہم نے مل کر کورونا کو پچھلی لہر میں شکست دی تھی، اسی طرح کی تیاری کو واپس دہلی حکومت اور تمام اسپتال مل کر تیاری کررہے ہیں۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ اگر کوئی بیمار ہے اور اسے کسی اسپتال کی ضرورت ہے تو ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم اسے بہتر سے بہتر اسپتال میں خدمات دستیاب ہو۔ ویکسینیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے بھی ویکسینیشن سے متعلق وزیر اعظم کو خط لکھا ہے، اگر ہمیں ویکسین کی کافی مقدار فراہم کی جاتی ہے تو عمر کی حد کو ختم کردیا جائے گا اور ویکسینیشن مراکز اگر کھولنے کی اجازت دی جائے تو ہم2-3 مہینوں کے اندر پوری دہلی کو ٹیکہ لگاسکتے ہیں۔
دہلی میں ویکسین کی کمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے پاس دہلی میں 7-10 دن کی ویکسین ہے اور بہت ہی سخت شرائط ہے، 45 سال سے کم عمر والوں کو لگا نہیں سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے اس وقت شرط ہٹانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں بہت بڑے پیمانے پر ویکسینیشن ڈرائیو کرنے کی ضرورت ہے۔
کجریوال نے لاک ڈاؤن کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کچھ پابندیوں کی ضرورت ہے ، جس کی اطلاع آج یا کل دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی میں کووڈ مراکز تعمیر ہورہے ہیں ، کچھ شروع ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایل این جے پی میں کل 2 ہزار بستر ہیں۔ آخری بار پورے 2000 بستر کورونا میں لگے تھے۔ ابھی ہم نے 1500 بستروں کو کووڈ قرار دے دیا ہے۔ 500 ابھی بھی نا ن کووڈ میں چل رہے ہیں۔ او پی ڈی آہستہ آہستہ کم کررہے ہیں۔