اتر پردیش کے گورکھپور میں مسلمانوں کو ایک افسوس ناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب وہ رمضان کے بابرکت مہینے کی تیاری کر رہے تھے۔ حکام نے ابوہریرہ مسجد کی دو بالائی منزلوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کا حکم دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 13 فروری کو، مسجد کے نگراں شعیب احمد کو گورکھپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کی جانب سے ایک نوٹس موصول ہوا جس میں بتایا گیا کہ مسجد کی تعمیر بغیر کسی منظور شدہ نقشے کے تھی اور عمارت کے ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔
نوٹس میں مسٹر احمد کو غیر مجاز حصے کو ختم کرنے کے لیے 15 دن کی مہلت دی گئی تھی، جس میں دھمکی دی گئی تھی کہ اگر اس کی تعمیل نہ کی گئی تو حکام احمد کے خرچے پر مسمار کر دیں گے۔
تاہم احمد نے نوٹس کا سامنا کرتے ہوئے دلیل دی کہ جنوری 2024 میں اصل ڈھانچہ کو منہدم کرنے کے بعد مسجد میونسپل بورڈ کی رضامندی سے تعمیر کی گئی تھی۔ میونسپل کارپوریشن کی طرف سے مختص زمین 520 مربع فٹ تھی اور اسے مذہبی مقاصد کے لیے مختص کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ اگلے دن ایک اعتراض دائر کیا گیا تھا جس کے جواب کے لیے مزید وقت کی درخواست کی گئی تھی لیکن پھر بھی فوری طور پر انہدام کا حکم جاری کیا گیا تھا۔
احمد کے قانونی وکیل جئے پرکاش نارائن سریواستو نے دلیل دی کہ مسجد کی اراضی تنازعہ میں نہیں ہے، اور 100 مربع میٹر سے کم کے پلاٹوں پر تعمیرات کے لیے نقشے کی ضرورت نہیں ہے، جیسا کہ محکمہ شہری ترقی کی 2008 کی ہدایت ہے۔ احمد نے یہ بھی بتایا کہ جب ان کے والد نے جی ڈی اے سے مسجد کی تعمیر کے بارے میں استفسار کیا تو انہیں بتایا گیا کہ اس سائز کے پلاٹ کے لیے نقشہ غیر ضروری ہے۔
صرف ایک سال قبل تعمیر ہونے والی اس مسجد نے ایک قدیم مسجد کی جگہ لی تھی جسے گورکھپور میونسپل کارپوریشن نے پچھلے سال 25 جنوری کو کئی قریبی مکانات اور دکانوں کے ساتھ منہدم کر دیا تھا۔ بات چیت کے بعد میونسپل کارپوریشن نے نئی مسجد کے لیے 24×26 فٹ کا پلاٹ مختص کیا۔ پچھلے سال مسجد کے نگراں سہیل احمد کا انتقال ہو گیا تھا اور ان کے بیٹے شعیب احمد نے مسجد کے انتظام کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔
گورکھپور کا یہ واقعہ اتر پردیش میں ایک پریشان کن رجحان کی نشان دہی کرتا ہے، جہاں مسلمانوں کو ایسے ہی حالات میں مساجد کو مسمار کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ 21 فروری کو میرٹھ میں دہلی روڈ پر واقع ایک تاریخی مسجد کو ریجنل ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (آر آر ٹی ایس) کوریڈور کی تعمیر کے لیے منہدم کردیا گیا۔اس طرح کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے -(میڈیا رپورٹس کے ان پٹ کے ساتھ)