نئی دہلی :
بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے ایک پوسٹ کیا جس میں انہوں نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے شاہین باغ کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اس بھول میں نہ رہے کہ اگر کرفیو لگادیاگیا تواس سے کسان تحریک پر کوئی فرق پڑنے والا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسان ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹنے والے ہیں۔
راکیش ٹکیت نے ٹویٹر پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ’ سرکارکسانوں کی تحریک کو شاہین باغ سمجھنےکی بھول نہ کرے۔‘ یہاں تک کہ اگر کورونا کی وجہ سے پورے ملک میں کرفیو نافذ کردیا جاتا ہے تو بھی ملک کا کسان اس تحریک سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
راکیش ٹکیت نے اپنی اگلی ٹویٹ میں کہا ،’حکومت کے منصوبے اچھے نہیں ہیں۔ ملک میں حکومت کے نام پر لوٹنے والے ڈاکوؤں کو بھاگنا پڑے گا۔‘ گجرات اسٹیڈیم کا ذکر کرتے ہوئے راکیش نے کہاکہ گجرات کے سردار ولبھ بھائی اسٹیڈیم کا نام بدل کر مودی اسٹیڈیم رکھ دیا گیا ہے۔ اگر آپ ڈر اور خوف دیکھنا چاہتے ہیں تو گجرات جاکر دیکھیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حکومت ’سیل فور انڈیا‘ کی طرف جارہی ہے۔
مودی سرکار پر حملہ بولتے ہوئے راکیش ٹکیت نے مزید کہا کہ اگر ملک میں کسی پارٹی کی حکومت ہوتی تو لچک آجاتی ، یہ صنعتکاروں کی حکومت ہے۔ بڑے بڑے گودام توڑے جائیں گے تب جاکر لچک پن ٹوٹے گا۔ راکیش نے کہا کہ اس وقت تک یہ تحریک جاری رہے گی جب تک کسانوں کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا۔
لوگوں نے راکیش ٹکیت کی پوسٹ پر بھی اپنی رائے دی ہے ۔ رجت نامی صارف نے لکھا،’ حکومت نے زرعی بل لا کر کسانوں کا مطالبہ پورا کیا ہے۔ انھیں جلد ہی فائدہ ہوگا۔ رہی بات آپ کی مانگ کی تو اب آپ نیتا تو نہیںبن سکتےآپ 3بار الیکشن ہار چکے ہو۔ سیما تیواری نامی ایک خاتون صارف نے لکھا ہے -’ جب چراغ بجھنے والا ہوتاہے ،تب زیادہ پھڑپھڑاہٹ ہوتی ہے۔‘