نئی دہلی :
چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں تین ججوں کی بنچ نے آج کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کے میڈیکل ریکارڈ طلب کیا ، جو متھرا کے ایک اسپتال میں مبینہ طور پر ’ایک جانور کی طرح زنجیرمیں‘ رکھے گئے ہیں۔ جہاں ان کا کووڈ -19 کا علاج چل رہا ہے۔
چیف جسٹس نے سالیسٹر جنرل تشارمہتہ سے کہا کہ ہم پہلے رپورٹ دیکھیں گے۔ کل میڈیکل رپورٹ تیار کریں۔ اگر ممکن ہو تو اسے آج ہی پیش کریں۔
وی سی سماعت کے دوران بنچ نے معاملہ کو اٹھانے کے لیے دس منٹ کا وقت مانگا کیونکہ یہ تکنیکی خرابی کا سامنا کررہی تھی۔ ایس جی نے زور دے کر کہا کہ اس معاملے کو کل خصوصی بنچ کے سامنے پیش کیا جائے ۔
سالیسٹر جنرل نے کہا کہ کیاہم اسے کل لے سکتے ہیں؟ ایک خاص بنچ ہیں۔ براہ کرم یہ کل رکھیں۔تاہم چیف جسٹس نے اس معاملے کو سننے کے لئے رضامندی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس معاملے کی سماعت کریں گے۔ نہیں جانتے کہ آپ اپنی عرضی کو کیوں روکنا چاہتے ہیں ،ہم اس کی سماعت کررہے ہیں۔
بنچ کپن کی اہلیہ ریہانتھ کیپن کےذریعہ وکیل ایڈووکیٹ ولس میتھیوز کے ذریعہ سے متعلقہ ایک خط پر سماعت کر رہی تھی ، جس میں جیل سے متھرا میڈیکل کالج پہنچے کپن کو رہا کرنے کے لیے فوری مداخلت کرنے کی مانگ کی گئی ہے کیونکہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔