فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس غزہ کی سول انتظامیہ میں دوسری فلسطینی تنظیم فتح کی شمولیت پر آمادہ ہوگئی۔
عرب میڈیا کی جانب سے حماس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مجوزہ معاہدے کےمطابق حماس غزہ کراسنگز کی نگرانی نہیں کرے گی۔حماس ذرائع کاکہنا ہے کہ حماس فلسطینی تنظیم فتح کی غزہ میں سول انتظامیہ میں شمولیت پر متفق ہے۔ ذرائع کے مطابق تجاویز میں آزاد شخصیات پر مشتمل مقامی انتظامیہ اور دونوں تحریکوں اور باقی دھڑوں کی منظوری سے ایک ٹیکنو کریٹک حکومت کا قیام شامل ہے۔
حماس ذرائع کا کہناہےفی الحال دونوں تحریکوں کے عہدیداروں کے درمیان رابطے ہو رہے ہیں، فتح کے ساتھ اگلے ہفتے ملاقات ہوگی، اس مرحلے پر غزہ میں جنگ کے بعد انتظامات کی شکل پر توجہ مرکوزہے۔
حماس اور فتح کے درمیان جولائی میں چین میں مفاہمتی بات چیت ہوئی تھی جس میں بیجنگ اعلامیہ پر دستخط بھی ہوئےتھے۔
خیال رہے کہ غزہ پر حکومت کرنے والی فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور فلسطین کے مغربی کنارے پر حکومت کرنے والی فتح سال 2006 کے انتخابات کے بعد سے ہی ایک دوسرے کی سخت مخالف رہی ہیں۔سال 2006 میں فلسطین میں ہونے والے عام انتخابات میں حماس نے کامیابی حاصل کی تھی مگر اسے حکومت نہیں دی گئی جس کے بعد حماس نے غزہ میں اپنی الگ حکومت قائم کرلی جب کہ مغربی کنارے پر فتح نے الگ حکومت قائم کی ہوئی ہے۔