فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے قیادت کے حوالے سے پرانی حکمت عملی ایک بار پھر اپنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یحییٰ سنوار کی اسرائیلی حملے میں شہادت کے بعد نئے حماس سربراہ کی تقرری کا عمل جلد شروع ہوجائے گا۔
حماس عہدیداروں نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کی اور کہا کہ ممکنہ طور پر نئے سربراہ کی شناخت سیکیورٹی وجوہات کے بنیاد پر خفیہ رکھی جائے گی۔رپورٹ کے مطابق حماس نے 2003ء میں اپنے سربراہ شیخ احمد یاسین اور اُن کے جانشین ڈاکٹر عبدالعزیز الرنتیسی کے قتل کے بعد بھی یہی حکمت عملی اپنائی تھی۔حماس عہدیداروں نے مزید کہا کہ نئے سربراہ کا انتخاب آئندہ برس مارچ تک ہوسکتا ہے، اس وقت مزاحمتی تنظیم کو 5 رکنی کمیٹی چلا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 5 رکنی کمیٹی خلیل الحیا، خالد مشعل، ظاہر جبرین، شوریٰ کونسل کے سربراہ محمد درویش اور پانچویں شخصیت کی شناخت فی الحال ظاہر نہیں کی جارہی پر مشتمل ہے