حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ جمعے کی شام بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیل کے حملوں کے بعد تنظیم کے سربراہ حسن نصراللہ سے رابطہ نہیں ہو رہا ہے۔
روئٹرز کے مطابق حملوں کے کئی گھنٹے بعد بھی حزب اللہ نے ان کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔
حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ حسن نصراللہ زندہ ہیں اور ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی نے بھی بتایا ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔ ایک سینیئر ایرانی سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ تہران ان کے بارے میں معلومات کر رہا ہے۔اسرائیل نے بیروت میں پے در پے حملے کر کے حزب اللہ کے کئی کمانڈروں کو نشانہ بنایا ہے، اس شہر کو ایران کی حمایت یافتہ تنظیم کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے تقریباً روز ہی حزب اللہ اور اسرائیلی فورسز کے درمیان سرحدی علاقوں میں جھڑپیں دیکھنے میں آتی رہی ہیں۔