تحریر :اطہر شمسی -کیرانہ
حجاب ہمارا حق ہے ۔اصولی طور پر کوئی ہمیں اس اِس سے روکنے کا حق نہیں رکھتا، مگر ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اس مسئلہ کو اسلام کی فتح و شکست کا مسئلہ بنانا دوسرے شاہ بانو کیس کو دعوت دینا ہوگا۔ ایک شاہ بانو کیس کے نتائج ہم ابھی تک بھگت رہے ہیں، دوسرے شاہ بانو کیس کا انجام کیا ہوگا ؟بھگوا بریگیڈ ملک سے اپنی زمین کھو رہا ہے ،ایسے میں اُس کو ایک اور شاہ بانو کیس کی تلاش ہے جسے استعمال کر کے وہ اگلے چالیس سالوں تک ملک کو اپنے قابو میں رکھ سکے ۔مسلمانوں کے شہری حقوق چھینے اور منو سمرتی کا قانون یہاں نافذ کر سکے۔
آر ایس ایس 2029 تک ملک میں ایسے نظام کی خواہاں ہے کہ جس میں ملک کی مقننہ اور عدلیہ عملاً ہی نہیں اصولاً بھی بے معنی ہو کر رہ جائیں۔اُن کا پسندیدہ ایک شخص حکومت کرے اور بس۔ان حالات میں ہم اگر مسلہ حجاب کو سڑکوں پر لائیں گے اور اسے اسلام کی فتح و شکست کا مسئلہ بنائیں گے تو یہ اپنے نتیجہ کے لحاظ سے آر ایس ایس کی بہترین خدمت ہوگی۔عدالت اور یہاں تک سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی کُچھ بھی آئے ،اس مسئلہ کو ہرگز نہ سڑکوں پر لایا جائے اور نہ اسے اسلام کی فتح و شکست کا مسئلہ بنایا جائے۔اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ہم حجاب کے اپنے حق دستبردار ہو جائیں بلکہ اس کا مطلب صرف اس قدر ہے کہ مسئلہ حجاب کو ہم سڑکوں کے بجائے خاموش پلاننگ کے ذریعہ حل کریں۔