ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں نے بدھ کے روز اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر اسرائیل کے اندر تک کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ یہ بات یمنی حوثیوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہی ہے۔
حوثیوں کی طرف سے یہ تازہ کروز میزائل حملہ منگل کی رات کیے گئے یہ ایرانی میزائل حملے کے بعد سامنے آیا ہے ۔ جس کی وجہ سے پورے اسرائیل میں سراسیمگی اور خوف کا تسلط رہا۔ اسرائیلی عوام کو وزیراعظم سمیت زیر زمین پناہ گاہوں میں چھپنا پڑا۔ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہا جب تک ایرانی میزائل گرتے رہے۔
تاہم بدھ کے روز حوثیوں کی طرف سے کیے گئے اس حملے کے بارے میں اسرائیلی فوج نے ابھی تک کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ جبکہ حوثیوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یمنی فورسز نے صیہونی علاقے میں کافی اندر تک جا کے کروز میزائلوں سے اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس دوران حوثیوں کے یہ کروز میزائل اسرائیلی فوجی ٹھکانوں تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔
تاہم حوثیوں نے اپنے اس کروز میزائل حملے کا دورانیہ ظاہر نہیں کیا ہے۔ نہ ہی ابھی تک اس بارے میں یہ معلوم ہو سکا ہے کہ اسرائیلی فوج کا کوئی نقصان ہوا یا نہیں۔پچھلے ہفتے تل ابیب کے بین گورین ایئرپورٹ پر حملے کی کوشش کی گئی تھی۔ جس پر کئی راکٹ فائر کیے گئے۔ جبکہ اسرائیل نے حوثیوں کی الحدیدہ بندرگاہ پر بمباری کی تھی۔خیال رہے حوثی یمن کے بڑے حصے پر حکمرانی کا دعویٰ رکھتے ہیں اور پچھلی کئی دہائیوں سے علاقے میں ایرانی حمایت یافتہ مزاحمتی فورس کے طور پر موجود ہیں۔
ماہ نومبر میں یمنی حوثیوں نے اسرائیلی اور ان کے اتحادیوں کے جہازوں پر حملے شروع کیے تھے۔ ان حملوں کا مقصد غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف احتجاج اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی تھا۔ یہ حملے خلیج عدن میں بھی اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے جہازوں کو نشانہ بنانے کے لیے مؤثر رہے