نئی دہلی:(ایجنسی)
موبائل اور انٹرنیٹ کے اس دور میں اسمارٹ فون ہماری زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔ اس کے استعمال سے جہاں روزمرہ کے کئی کام آسان ہو گئے ہیں وہیں دوسری طرف ایک اور مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ یہ نئی نسل کے بچوں کا موبائل فون سے چمٹے رہنے کا مسئلہ ہے۔ تقریباً ہر والدین کو یہ مسئلہ ہوتا ہے کہ ان کا بچہ دن بھر موبائل فون پر مصروف رہتا ہے۔ یہ عادت اب بچوں میں ایک نشہ بنتی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے نہ صرف ان کی نشوونما رک رہی ہے بلکہ کئی ذہنی مسائل بھی جنم لے رہے ہیں۔ آج ہم آپ کو کچھ ایسے ہی ٹوٹکے بتائیں گے جو بچے کو موبائل فون سے دور رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
آؤٹ ڈور گیمس
گزشتہ تقریباً دو سالوں سے بچے کورونا کی وجہ سے گھروں میں قید ہیں۔ ظاہر ہے ان میں میدانی کھیل کھیلنے کی عادت کم ہو گئی ہے، ایسے میں انہیں گھر سے باہر نکل کر دوبارہ میدان میں کھیلنے کی ترغیب دینا ضروری ہے۔ اگر ممکن ہو تو، خود ان کے ساتھ کچھ آؤٹ ڈور گیمس میں شامل ہوں۔
فطرت اور ماحول سے محبت
بچوں کو فطرت اور ماحول سے جوڑنے کی کوشش کریں۔ انہیں جنگل، جانوروں اور پانی کی اہمیت سے آگاہ کریں۔ انہیں ایسی جگہوں پر لے جائیں جہاں وہ قدرتی حسن کو دیکھیں اور محسوس کر سکیں۔ اس کے لیے کسی مہنگے ہل اسٹیشن یا سیاحتی مقام پر جانا ضروری نہیں ہے۔ بچوں کو گھر کے قریب کسی پارک یا تالاب میں بھی لے جایا جا سکتا ہے۔
کتابوں میں دلچسپی پیدا کرنا
انٹرنیٹ کے اس دور میں لوگوں کی کتابوں سے دوری بڑھتی جارہی ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ ہم خود اچھی کتابیں پڑھنے کی عادت بنائیں اور بچوں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔ بچوں کو ان کی دلچسپی کے مطابق اچھی اور دلچسپ کتابیں فراہم کریں۔ کتابوں کے بارے میں بھی ان سے بات کریں۔ اس سے انہیں کتابوں میں دلچسپی پیدا ہوگی۔’
گھریلو کاموں میں مدد لیں
گھریلو کاموں میں بچوں کی مدد لیں جیسے کپڑے خشک کرنا، انہیں دبانا، اپنے کمرے کی صفائی، پانی بھرنا، پودوں کو پانی دینا وغیرہ۔ ان سے اپنی دلچسپی کے مطابق باورچی خانے کے کام میں مدد کرنے کو کہیں۔ اس سے بچے نہ صرف موبائل سے دور رہیں گے بلکہ کھیل کھیل میں بھی بہت سی چیزیں سیکھ سکیں گے۔
موبائل پاس ورڈ
آپ موبائل فون میں پاس ورڈ بھی ڈال سکتے ہیں تاکہ بچہ آپ کی اجازت کے بغیر فون استعمال نہ کر سکے۔