غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 17 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فلسطینی طبی شعبے کے حکام نے بتایا ہے کہ غزہ شہر میں بے گھر خاندانوں کو پناہ دینے والے موسیٰ بن نصیر سکول میں بچوں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ حملے میں حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا جو سکول کے اندر موجود کمانڈ سینٹر سے کام کر رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے عسکریت پسند اس جگہ کو اسرائیلی افواج کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کے لیے استعمال کرتے تھےغزہ شہر کے طبی حکام نے بتایا کہ ایک کار پر فضائی حملے میں چار فلسطینی ہلاک ہو گئے۔غزہ کے جنوب میں رفح اور خان یونس میں دو الگ الگ فضائی حملوں میں کم از کم پانچ دیگر فلسطینی مارے گئے۔
شمالی غزہ کے قصبے بیت لاہیہ میں کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے کہا کہ فوج نے عملے کو ہسپتال خالی کرنے اور مریضوں اور زخمیوں کو علاقے کے دوسرے ہسپتال میں منتقل کرنے کا حکم دیا۔ابو صفیہ نے کہا کہ یہ مشن ’ناممکن‘ تھا کیونکہ عملے کے پاس مریضوں کو منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسیں نہیں تھیں۔اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے دو قصبوں بیت لاہیہ اور بیت حنون کے ساتھ ساتھ قریبی جبالیہ کیمپ میں تقریباً تین ماہ سے آپریشن کر رہی ہے۔فلسطینیوں نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ بفر زون بنانے کے لیے’نسلی کشی‘ کی کارروائیاں کر رہا ہے۔