امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اسرائیل اور ایران کے درمیان ’مکمل جنگ بندی ‘ کا اعلان کیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا آغاز ’اب سے تقریبا چھ گھنٹے بعد‘ ہو جائے گا جب ہر ملک نے اپنی فوجی کارروائیاں ’ختم‘ کر دیں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ’جنگ باضابطہ طور پر ختم ہو جائے گی – ۔‘اسرائیل اور ایران نے ابھی تک جنگ بندی کی تصدیق نہیں کی ہے۔صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’اس مفروضے پر کہ سب کچھ ویسے ہی کام کرنا چاہیے، جو وہ کرے گا، میں دونوں ممالک کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔‘امریکی صدر نے اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ تنازعے کو ’ 12 روزہ جنگ‘ قرار دیا ہے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ’یہ ایک ایسی جنگ ہے جو سالوں تک جاری رہ سکتی تھی اور پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کر سکتی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اور کبھی نہیں ہوگاامریکی صدر کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود اس وقت ایران کے دارالحکومت تہران اور قریبی شہر کرج اور شمالی شہر رشت میں لوگوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔
دریں اثنا، ایرانی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ دھماکوں کے بعد تہران میں فضائی دفاع کو فعال کر دیا گیا ہے۔
•••ایران نے جنگ بندی کی تصدیق نہیں کی
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی تہران کی طرف سے کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی ہے، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی صبح سویرے کیا ہے۔سی این این نے اطلاع دی ہے کہ ایک سینیئر ایرانی اہلکار نے نیٹ ورک کو بتایا کہ ملک کو جنگ بندی کی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔نامعلوم اہلکار نے کہا کہ امریکی اور اسرائیلی رہنماؤں کے بیانات ’دھوکہ‘ ہیں جس کا مقصد ایران پر مسلسل حملوں کو جواز بنانا ہے۔
ہلکار نے مزید کہا، ’اس وقت دشمن ایران کے خلاف جارحیت شروع کر رہا ہے اور ایران اپنے جوابی حملوں کو تیز کرنے والا ہے، وہ اپنے دشمنوں کے جھوٹ پر کان دھرنے والا نہیں ہے۔‘