ایرانی حکومت نے پیر کو فیصلہ کیا کہ 22 نومبر سے ہندوستانی شہریوں کے لیے بغیر ویزا کے داخلے کو ختم کر دیا جائے۔ اس دن سے، ہندوستانی شہریوں کو ملک کا سفر کرنے کے لیے، یا یہاں تک کہ ملک کے ہوائی اڈوں کو اہم منتقلی کے مقامات کے طور پر استعمال کرنے کے لیے ویزا رکھنے کی ضرورت ہوگی ۔ انڈیا ٹو ڈے India today کے مطابق اس فیصلے کے بعد، وزارت خارجہ نے تازہ ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں اغوا اور نوکری سے متعلق دھوکہ دہی جیسے مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت نے اس کے مطابق 22 نومبر 2025 سے ایران کا دورہ کرنے والے عام ہندوستانی پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے دستیاب ویزا چھوٹ کی سہولت کو معطل کر دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مجرم عناصر کی جانب سے اس سہولت کے مزید غلط استعمال کو روکنا ہے۔ اس تاریخ سے، عام پاسپورٹ والے ہندوستانی شہریوں کو ایران میں داخل ہونے یا ٹرانزٹ کرنے کے لیے ویزا حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی،” MEA نے کہا۔ "ایران جانے کا ارادہ رکھنے والے تمام ہندوستانی شہریوں کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور ایسے ایجنٹوں سے گریز کریں جو ویزا فری سفر یا ایران کے راستے تیسرے ممالک میں آگے کی ٹرانزٹ پیش کرتے ہیں۔”
"حکومت کی توجہ ایسے کئی واقعات کی طرف مبذول کرائی گئی ہے کہ ہندوستانی شہریوں کو ملازمت کے جھوٹے وعدوں پر یا تیسرے ممالک میں آگے کی راہداری کی یقین دہانیوں پر ایران لے جایا گیا ہے۔ ان افراد کو عام ہندوستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا چھوٹ کی سہولت کا فائدہ اٹھا کر ایران جانے کے لیے دھوکہ دیا گیا تھا۔ ایران پہنچنے پر، ان میں سے بہت سے لوگوں کو اغوا کر لیا گیا”۔نئے قوانین کے تحت، ہندوستانیوں کو اب ایرانی ویزا کے لیے پہلے سے درخواست دینا ہوگی اور اپنی پروازوں میں سوار ہونے سے پہلے ویزا حاصل کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ، وہ مسافر جو ملک کا سفر نہیں کر رہے ہیں، لیکن اسے وسطی ایشیا کے کئی دوسرے ممالک سے گزرنے کے راستے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، انہیں بھی ایک درست ایرانی ویزا حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ تمام ایئر لائنز کو اب یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ان لوگوں کے ویزا سٹیٹس کو چیک کریں جو ان کے ساتھ پرواز کر رہے ہیں۔









