ایران نےکہا ہے کہ وہ کسی ملک کے دباؤ میں آ کر مذاکرات میں حصہ نہیں لے گا۔ ایران کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب تہران نے اشارہ دیا تھا کہ وہ یورپ اور امریکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ان کا ملک دباؤ یا دھمکی کے تحت کبھی بھی مذاکرات نہیں کرے گاایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ "جو چیز اس کے لیے اہم ہے وہ ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہے نہ کہ خوبصورت بیانات اور انٹرویوز دینے ہیں”۔ انہوں نے کہا کہ”زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنا کبھی کامیاب نہیں ہوا”۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "اگر ایران سے عزت اور وقار کے ساتھ بات کی جائے گی تو اس کا ردعمل اسی فریم ورک میں ہوگا”۔انہوں نے کہا کہ "ایران کو علاقائی انتظامات سے باہر کرنے یا خلیج میں اس کے اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان تنازعات کو ہوا دینے کی پالیسی ناکام ہو گئی ہے”۔ ان کا کہنا تھا کہ "ایرانی عوام کے خلاف غیر قانونی پابندیوں کے ذریعے چھیڑی جانے والی جامع اقتصادی جنگ ان کوششوں کے صرف ایک پہلو کی نمائندگی کرتی ہے جو امریکہ کی قیادت میں علاقائی طاقتوں کی طرف سے کئی دہائیوں سے جاری ہیں، لیکن ناکام ہو چکی ہیں”۔قبل ازیں وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ تہران یورپ اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے