مقبوضہ علاقوں میں مہلک حملوں کا سلسلہ جاری رہنے کے دوران اسرائیلی فورسز نے جمعرات کو تین فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔
25 سالہ حبیب کامل اور 18 سالہ عبدالہادی نجال قباطیہ قصبے میں ایک چھاپے کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی لائیو فائرنگ سے مارے گئے۔ قلندیہ مہاجر کیمپ میں سینے میں گولی لگنے سے 41 سالہ سمیر اسلان جاں بحق ہو گیا۔
الجزیرہ نے رپورٹ کیا کہ آٹھ بچوں کے والد اسلان کو ایک اسرائیلی اسنائپر نے اس وقت گولی مار دی جب وہ اپنے گھر کی چھت پر خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ کھڑا تھا۔
اس کے 17 سالہ بیٹے رمزی کو اسرائیلی فورسز نے اس کے گھر سے گرفتار کرنے کے تقریباً 10 منٹ بعد قتل کر دیا تھا۔”پورا خاندان یہ دیکھنے کے لیے چھت پر گیا کہ کیا ہو رہا ہے جب انھوں نے ایک زوردار چیخ سنی اور ان کا ایک بیٹا زخمی ہو گیا۔ سمیر، اس کی بیوی، تین بیٹیاں اور کئی بیٹے چھت پر تھے جب ایک اسرائیلی سنائپر نے خاندان پر گولی چلائی اور سمیر کو سینے میں گولی مار دی،‘‘ فلسطینی اتھارٹی کے ایک اہلکار زکریا فیلیح نے الجزیرہ کو بتایا، جو کیمپ کو چلاتا ہے۔ ۔اس کے بیٹوں نے اسے نیچے اتارا اور ہسپتال لے جانے کی کوشش کی۔ ایک فوجی ٹکڑی نے انہیں روکا اور سمیر کو زمین پر پٹخ دیا۔ انہوں نے اسے تھوڑی دیر کے لیے زمین پر خون بہہتا چھوڑ دیا اس سے پہلے کہ ہم اسے دوبارہ لے جائیں ،وہ ہسپتال پہنچتے ہی چل بسا،” فیالیہ نے کہا۔
فیالیح اور فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی (پی پی ایس) کے مطابق اسرائیلی فورسز نے چھاپے کے دوران کیمپ سے کم از کم 18 افراد کو گرفتار کیا۔
اسلان 2023 کے آغاز سے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں تین بچوں سمیت مارے جانے والے ساتویں فلسطینی ہیں۔اسلان 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں ہلاک ہونے والا تیسرا فلسطینی بھی ہے۔
بدھ کی شام، اسرائیل نے جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر ہیبرون میں 18 سالہ سناد سمارہ کو پھانسی دے دی۔ اس سے پہلے، فوج نے 21 سالہ احمد ابو جنید کو مغربی کنارے کے شمالی مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بلتا پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران ہلاک کر دیا تھا۔