اسرائیلی وزیرِ دفاع یواو گیلنٹ نے غزہ جنگ کے بعد کی سوچ اور منصوبہ پیش کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یواو گیلنٹ نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد حماس اور اسرائیل دونوں فلسطینی سر زمین پر حکومت نہیں کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیرِ دفاع نے منصوبے کو اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کی کابینہ میں پیش کرنے سے پہلے اس کا خاکہ گزشتہ روز میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
رپورٹس کے مطابق منصوبے کے تحت اسرائیل 7 اکتوبر کو یرغمال بنائے گئے افراد کی واپسی تک جنگ جاری رکھے گا، اس کے ساتھ حماس کی فوجی، حکومتی صلاحیتوں اور مزید خطرات کو ختم کرنے تک بھی جنگ جاری رکھی جائے گی۔
منصوبے کے تحت جنگ کے بعد ایک نیا مرحلہ شروع ہو گا جس کے دوران حماس غزہ پر کنٹرول نہیں رکھے گی، اسرائیل کے شہریوں کے لیے سلامتی کو خطرہ نہیں بنائے گی اور یہاں مقامی فلسطینی ادارے علاقے کی حکومت سنبھالیں گے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق منصوبے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل علاقے کے اندر کام کرنے کا اپنا حق محفوظ رکھے گا لیکن جنگ کے اہداف حاصل ہونے کے بعد غزہ کی پٹی میں کوئی اسرائیلی شہری موجود نہیں ہو گا۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع کے منصوبے کے تحت غزہ کے رہائشی فلسطینی ہیں اس لیے فلسطینی ادارے ذمے دار ہوں گے، اس شرط کے ساتھ کہ اسرائیل کی ریاست کے خلاف کوئی کارروائی یا دھمکیاں نہیں دی جائیں گی۔